مبینہ فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی کو جواب جمع کرانے کیلئے مزید 4 ہفتوں کا وقت مل گیا
الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے پی ٹی آئی مبینہ فنڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران تحریک انصاف کے وکیل انور منصور کو جواب جمع کرانے کے لیے مزید 4 ہفتوں کا وقت دے دیا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے پی ٹی آئی مبینہ فنڈنگ سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
پی ٹی آئی کے وکیل انور منصورنے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے گزشتہ سماعت کا آرڈر کیا، اس وقت معاملہ انتہائی سنجیدہ ہے، نامعلوم افراد ہمارے آفس سے تمام ریکارڈ اٹھا کرلے گیے ہیں، اس وقت پی ٹی آئی کے دفاتر بند ہیں۔
وکیل انور منصور نے بتایا کہ پی ٹی آئی عہدیدار روپوش ہوچکے ہیں، ریکارڈ کے حصول کے لیے مختلف سورسز سے کوشش کررہا ہوں۔
الیکشن کمیشن کے ممبر نثار درانی نے کہا کہ ریکارڈ تو آپ کے پاس اور ہمارے پاس موجود ہے۔
پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے بتایا کہ ہم نے بیرون ممالک سے مزید ریکارڈ بھی منگوایا تھا، ریکارڈ کی عدم موجودگی پر کیا دلائل دوں؟۔
چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ یہ کیس ممنوعہ فنڈنگ کی ضبطگی سے متعلق ہے، الیکشن کمیشن مرکزی کیس کا فیصلہ سنا چکا ہے، اگر آپ نے مرکزی کیس کا فیصلہ چیلنج کرنا ہے تو متعلقہ فورم سے رجوع کریں، الیکشن کمیشن نے حقائق کی بنیاد پر مرکزی کیس پر حتمی فیصلہ سنادیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے فنڈنگ ضبطگی کا کیس 10 ماہ قبل شروع کیا،10 ماہ بعد بھی آج تک جواب جمع نہیں کرایا گیا۔
وکیل انور منصور نے کہا کہ ابتدائی جواب تو پہلے ہی فائل کرچکا ہوں۔
پی ٹی آئی کے وکیل انور منصور نے جواب جمع کرانے کے لیے الیکشن کمیشن سے مزید وقت دینے کی استدعا کردی۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اس کیس کو غیر معینہ مدت تک تو ملتوی نہیں کرسکتے، جن کمپنیز نے پی ٹی آئی کو ممنوعہ فنڈنگ کی اس کی وضاحت کرنی ہے، آپ تحریری طور پر بتا دیں کہ ریکارڈ نہیں مل رہا تو فیصلہ سنا دیتے ہیں۔
وکیل انور منصور نے جواب کے لیے مزید ایک ماہ کا وقت دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ ایک سیاسی جماعت پر زمین بہت زیادہ تنگ کردی گئی ہے۔
چیف الیکشن کمشنرنے کہا کہ پاکستان میں سیاسی جماعتوں پر ایسے حالات آتے رہتے ہیں، اس پر بہت زیادہ پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن نے وکیل انور منصور کی مزید وقت دینے کی درخواست منظور کرتے ہوئے انہیں جواب جمع کرانے کے لیے مزید 4 ہفتوں کا وقت دے دیا اور کیس کی مزید سماعت 6 جولائی تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.