Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

قومی اقتصادی کونسل نے 2700 ارب روپے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی منظوری دیدی

وفاقی ترقیاتی پروگرام میں صوبائی منصوبے شامل نہ کیے جائیں، وزارت منصوبہ بندی کا مطالبہ
اپ ڈیٹ 06 جون 2023 03:50pm
فوٹو — فائل
فوٹو — فائل

قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) نے آئندہ مالی سال کے لئے 2 ہزار 700 ارب روپے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی منظوری دے دی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں آئندہ مالی سال کے لیے 2700 ارب روپے کے سالانہ ترقیاتی پروگرام کی منظوری دی گئی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی ترقیاتی پروگرام کیلئےساڑھے900 ارب روپے مختص کرنے کی منظوری دی گئی جس میں 55 ارب روپے کی ایکسٹرنل فنانسنگ بھی شامل ہے جب کہ 250 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت خرچ کرنے کا منصوبہ ہے۔

اس سے قبل ذرائع کا کہنا تھا کہ وفاقی ترقیاتی پروگرام کے تحت 1100 ارب جب کہ صوبوں کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے 1559 ارب روپے مختص کئے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع نے بتایا تھا کہ قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وفاقی وزراء اور چاروں صوبوں کے وزرائے اعلٰی شریک ہوں گے، وزرائے اعلیٰ اور حکام اپنے اپنے ترقیاتی بجٹ پر بریفنگ بھی دیں گے۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان عبدالقدوس بزنجو قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس کا بائیکاٹ کرچکے ہیں۔

عبدالقدوس بزنجو کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کا رویہ دیکھ کر اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا، حکومت نے عدوں پر عمل نہیں کیا ہے۔

وفاقی ترقیاتی پروگرام میں صوبائی منصوبے شامل نہ کیے جائیں، وزارت منصوبہ بندی کا مطالبہ

قومی اقتصادی کونسل اجلاس کے لئے وزارت منصوبہ بندی نے اہم تجاویز تیار کرلیں جس میں ترقیاتی منصوبوں کے لئے ملازمت اور سامان کی خریداری سے پابندی اٹھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزارت منصوبہ بندی نے گزشتہ ترقیاتی بجٹ کے 240 ارب روپے کے واجبات بھی مانگ لیے ہیں جب کہ وزارت خزانہ سے ترقیاتی بجٹ سے سرکاری اداروں کو دیئے گئے قرض کی اقساط کی کٹوتی نہ کرنے کا مطلبہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت منصوبہ بندی نے صوبوں میں وفاقی منصوبوں کیلئےآسان اسائنمنٹ اکاؤنٹ میں براہ راست رقم بھجوانے کی تجویز دی ہے۔

وزارت منصوبہ بندی نے وفاقی ترقیاتی پروگرام میں صوبائی منصوبے نہ شامل کرنے کا بھی مطالبہ کردیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ صوبے ترقیاتی منصوبوں کے لئے رقم جاری کرنے میں تاخیر کرتے جب کہ پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) میں صوبائی منصوبوں کا حصہ 31 فیصد ہوگیا ہے۔

Shehbaz Sharif

اسلام آباد

federal budget

cm balochistan

National Economic Council