Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

نامعلوم طیارے کا تعاقب کرتے ایف 16 طیاروں سے پورا واشنگٹن دہل اٹھا

فضا میں نامعلوم طیارے کی موجودگی سے واشنگٹن کے لوگ پریشان ہوگئے۔
شائع 05 جون 2023 01:05pm

امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی کی فضائی حدود کے قریب ایک چھوٹا طیارہ نظر آیا، جب طیارے کے پائلٹ سے ایئر ٹریفک کنٹرول نےب رابطہ کیا تو کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

اسی وقت امریکہ کے ایف 16 جنگی جہاز فضاء میں تیزی سے بلند ہوئے، اور ایک سونک بوم کے ساتھ اس چھوٹے سیسنا طیارے کی جانب لپکے۔ لیکن اسی دوران چھوٹا طیارہ گر کر تباہ ہو گیا۔

خبر رساں ادارے ”روئٹرز“ کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ واشنگٹن ڈی سی کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والا طیارہ ریاست ورجینیا کے پہاڑوں میں گر کر تباہ ہوا ہے۔

فضا میں نامعلوم طیارے کی موجودگی کی خبروں کے سبب واشنگٹن ڈی سی میں موجود لوگ پریشانی کا شکار ہوگئے تھے۔

کیونکہ ایسا ہی ایک واقعہ 11 ستمبر 2001 میں رونما ہوا تھا اور چار اغوا شدہ طیاروں نے واشنگٹن اور نیویارک کی اہم عمارتوں کو نشانہ بنایا تھا۔

اطلاعات کے مطابق 12 افراد کی کی گنجائش والے سیسنا طیارے میں چار افراد سوار تھے۔

جہازوں کی ٹریکنگ کرنے والی ویب سائٹ ”فلائٹ اویر“ کے مطابق یہ سیسنا جہاز فلوریڈا میں ”اینکیور موٹرز آف میلبرن“ نامی کمپنی کی ملکیت تھا۔

کمپنی کے مالک جان ریمپل نے امریکہ کے اخبار ”واشنگٹن پوسٹ“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس جہاز میں سوار افراد میں ان کی بیٹی، نواسی اور آیا شامل ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ اس جہاز کے تباہ ہونے سے متعلق لاعلم ہیں اور حکام سے رابطے میں ہیں۔

شمالی امریکہ کی ایئرواسپیس ڈیفنس کمانڈ (این او آر اے ڈی) کا کہنا تھا کہ امریکی فوج نے طیارے کے پائلٹ سے رابطہ کرنے کوشش کی، لیکن اس کی جانب سے کسی قسم کا جواب نہیں دیا۔

جہاز کے ورجینیا میں جارج واشنگٹن نیشنل فاریسٹ میں گرنے تک پائلٹ سے کوئی رابطہ نہیں ہو سکا تھا۔

بعض اطلاعات یہ بھی ہیں کہ یہ جہاز آٹو پائلٹ پر پرواز کر رہا تھا۔

ایئرواسپیس ڈیفنس کمانڈ کا بیان میں کہنا تھا کہ جنگی جہازوں کو سپر سانک اسپیڈ میں اس جہاز کی جانب پرواز کی ہدایت کی گئی، جس کے سبب سونک بوم پیدا ہوا جس کو اس علاقے میں موجود افراد نے سنا ہوگا۔

بیان میں واضح کہا گیا کہ جنگی جہازوں نے سیسنا طیارے کے پائلٹ کو متوجہ کرنے کی بھی کوشش کی۔

امریکی حکام کا دعویٰ ہے کہ جہاز کی تباہی کا سبب لڑاکا طیارہ نہیں ہے۔

امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (ایف اے اے) کا بیان میں کہنا تھا کہ تباہ ہونے والے جہاز نے ریاست ٹینیسی کے ایلزبتھ میونسپل ایئرپورٹ سے پرواز بھری تھی، اور وہ نیویارک میں میک آرتھر ایئرپورٹ جا رہا تھا۔

ایف اے اے نے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کے ہمراہ اس جہاز کی تباہی کے واقعے کی تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔

ورجینیا کی پولیس کا کہنا ہے کہ وہ جہاز کا ملبہ تلاش کر رہی ہے۔ آخری اطلاعات تک پولیس سمیت دیگر اداروں کو جہاز کا ملبہ نہیں مل سکا تھا۔

واشنگٹن ڈی سی میں سونک بوم سننے کے بعد کئی افراد نے اس حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی تبصرے کیے۔

کئی لوگوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے انتہائی تیز آواز سنی ہے، جب کہ بعض سوشل میڈیا صارفین نے کہا کہ اس قدر تیز آواز تھی کہ اس سے ان کے اردگرد دیواریں اور کھڑکیاں لرز گئی تھیں۔

بعض افراد نے کہا کہ انہوں نے شمال ورجینیا اور میری لینڈ سے ایک تیز آواز سنی ہے۔

F 16

Washington DC

Cessna Plane Crash

Sonic Boom