Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

مصنوعی ذہانت کے حامل ڈرون نے مبیبنہ طور پر اپنا آپریٹر مار ڈالا

اس خبر کے سامنے آنے کے بعد امریکی فضائیہ ایک نئے تنازعے کی زد میں آگئی ہے۔
شائع 03 جون 2023 06:14pm
علامتی تصویر بزریعہ روئٹرز
علامتی تصویر بزریعہ روئٹرز

امریکی فضائیہ کے ایک مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے حامل ڈرون نے مبیبنہ طور پر مشن کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے جان بوجھ کر اپنے آپریٹر کو قتل کردیا۔

اس خبر کے سامنے آنے کے بعد امریکی فضائیہ ایک نئے تنازعے کی زد میں آگئی ہے۔

فضائیہ کے ایک اہلکار نے اس سے قبل یہ انکشاف کیا تھا کہ امریکی فوج کے ذریعے کیے گئے ورچوئل ٹیسٹ میں اے آئی کے زیرِ کنٹرول ڈرون اپنے مقاصد کو پورا کرنے کے لیے ’انتہائی غیر متوقع حکمت عملی‘ استعمال کرتا تھا، لیکن فضائیہ نے سختی سے اس کے وجود سے انکار کیا ہے۔

کرنل ٹکر ’سنکو‘ ہیملٹن، چیف آف اے آئی ٹیسٹ اور آپریشنز ہیں، اور ایک تجرباتی فائٹر ٹیسٹ پائلٹ بھی ہیں۔

انہوں نے گزشتہ ماہ فیوچر کامبیٹ ایئر اینڈ اسپیس کیپبلٹیز سمٹ میں مصنوعی ذہانت کے منظر نامے میں اے آئی سے چلنے والے ڈرون کے پریشان کن رویے کا انکشاف کیا تھا۔

دشمن کے فضائی دفاعی نظام کو تباہ کرنے کے لیے تفویض کئے گئے ڈرون نے ہدایات کی خلاف ورزی کی اور اپنے انسانی آپریٹر کو یہ سمجھتے ہوئے نشانہ بنایا کہ وہ اس کے مقصد میں رکاوٹ ہے۔

ہیملٹن نے اے آئی کے اخلاقی جہتوں اور سوچ سمجھ کر غور کرنے اور اے آئی پر ضرورت سے زیادہ انحصار کے خلاف احتیاط کی ضرورت پر زور دیا۔

رائل ایروناٹیکل سوسائٹی اور امریکی فضائیہ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔

امریکی فضائیہ کی ترجمان این اسٹیفنیک نے مبینہ سمیولیشن کے وجود سے انکار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فضائیہ نے کوئی اے آئی-ڈرون کی سمیولیشن نہیں کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہیملٹن کے تبصرے سیاق و سباق سے ہٹ کر کیے گئے تھے اور اس کا مقصد ایک کہانی گڑھنا تھا۔

واضح رہے کہ جہاں امریکی فوج نے اے آئی کو اپنایا ہے اور حال ہی میں ایف 16 لڑاکا طیارے کو کنٹرول کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا ہے۔

وہیں ہیملٹن نے معاشرے اور فوج میں اے آئی کی موجودگی سے نمٹنے کی ضرورت پر مسلسل زور دیا ہے۔

USAF

AI Drone

AI Simulation