Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

نئی پارلیمنٹ میں اکھنڈ بھارت کا نقشہ آویزاں

میورل میں موجودہ پاکستان میں واقع اس وقت کا ٹیکسلا بھی شامل ہے
شائع 31 مئ 2023 01:29pm

بھارتی پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح کے موقع پر 28 مئی کو ایک میورل (تصویری دیوار) سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس میں قدیم ہندوستان کے اثر و رسوخ کی عکاسی کی گئی ہے، بہت سے لوگوں نے دعوی کیا تھا کہ یہ اکھنڈ بھارت کے عزم کی نمائندگی کرتی ہے جسے بھارتی انتہا پسند تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) نے ”ثقافتی تصور“ کے طور پر بیان کیا ہے۔

اس Mural میں ماضی کی اہم ریاستوں اور شہروں کی نشاندہی کی گئی ہے جن میں موجودہ پاکستان میں اس وقت کا ٹیکسلا بھی شامل ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی کرناٹک یونٹ نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر موجود فن پاروں کی تصاویر شیئر کی ہیں جن میں قدیم ہندوستان، چانکیہ، سردار ولبھ بھائی پٹیل اور بی آر امبیڈکر سمیت فن پاروں کی تصاویر شامل ہیں۔

کرناٹک بی جے پی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر کہا، ’یہ ہماری قابل فخر عظیم تہذیب کی زندگی کی علامت ہے۔

’’نئی پارلیمنٹ میں اکھنڈ بھارت۔ ممبئی نارتھ ایسٹ سے لوک سبھا رکن منوج کوٹک نے ٹویٹر پر کہا کہ یہ ہمارے طاقتور اور خود کفیل ہندوستان کی نمائندگی کرتا ہے۔

بی جے پی کی کرناٹک یونٹ نے ٹوئٹر ہینڈل پرکہا کہ ”یہ ہماری قابل فخر عظیم تہذیب کی رونق کی علامت ہے۔“

پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے بھی ٹویٹ میں لکھا، ”قرارداد واضح ہے- اکھنڈ بھارت۔“

مبئی نارتھ ایسٹ سے لوک سبھا رکن منوج کوٹک نے ٹوئٹر پر کہا کہ یہ ہمارے طاقتور اور خود کفیل ہندوستان کی نمائندگی کرتا ہے۔

بیشتر ٹوئٹرصارفین نے بھارتی پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں ’اکھنڈ بھارت‘ کی تصویر کشی کا خیر مقدم کرتے ہوئے پوچھا کہ کیا اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے نئی عمارت کی افتتاحی تقریب کے بائیکاٹ کی وجہ یہی ہے۔

ڈائریکٹرجنرل نیشنل گیلری آف ماڈرن آرٹ ادویت گڈنائک نے کہا کہ ”ہمارا خیال قدیم زمانے میں ہندوستانی فکر کے اثرکو ظاہر کرنا تھا۔ یہ موجودہ افغانستان سے لے کر شمال مغربی خطے میں جنوب مشرقی ایشیا تک پھیلا ہوا ہے۔“

گڈنائک پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں رکھے جانے والے نوادرات کے انتخاب میں شامل تھے۔

تاہم آرایس ایس کا کہنا ہے کہ اکھنڈ بھارت کے تصور سے مراد غیر منقسم ہندوستان ہے جس کا جغرافیائی پھیلاؤ قدیم زمانے میں بہت وسیع (موجودہ افغانستان، پاکستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، میانمار، تھائی لینڈ۔) تھا، تاہم موجودہ دور میں اکھنڈ بھارت کے تصور کو سیاسی نہیں بلکہ ثقافتی تناظرمیں دیکھا جانا چاہیے کیونکہ آزادی کے وقت تقسیم ہند مذہبی بنیادوں پر ہوئی تھی۔

india

Indian Premier League

New Indian Parliament

AKHAND BHARAT