Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی خواتین کی گرفتاریاں وتشدد کیس: پنجاب حکومت، ہوم سیکرٹری ،آئی جی کو نوٹس جاری

بتایا جائے کہ کتنی خواتین نظر بند ہیں، لاہور ہائیکورٹ
اپ ڈیٹ 31 مئ 2023 02:27pm
لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کی خواتین کارکنوں کی گرفتاریوں اور تشدد کے خلاف کیس میں پنجاب حکومت، ہوم سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید شہباز علی رضوی نے پی ٹی آئی کی خواتین کارکنوں کی گرفتاریوں اور تشدد کے خلاف کیس کی سماعت کی۔

درخواست گزار پی ٹی آئی سینیٹر زرقا سہروردی کے وکیل نے دلائل دیے کہ تحریک انصاف کی خواتین رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرنے اور تشدد کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں، پی ٹی آئی کی خواتین کارکنان کو غیر قانونی طور پر گرفتار اور نظر بند کیا جا رہا ہے، تحریک انصاف کی تمام خواتین پر امن احتجاج کر رہی تھیں جو ان کا جمہوری بنیادی حق ہے۔

مزید پڑھیں: پراسیکیوشن ونگ پنجاب کا خواتین ملزموں کی ضمانت منسوخی کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع

عدالت سے استدعا کی گئی کہ تحریک انصاف کی تمام خواتین رہنماؤں اور کارکنان کو رہا کرنے اور تحریک انصاف کی تمام خواتین رہنماؤں اور کارکنان پر تشدد اور استحصال سے متعلق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے کر تحقیقات کروانے کا حکم دیا جائے۔

سرکاری وکیل نے بتایا کہ خواتین کے ساتھ تشدد یا بد سلوکی کا کوئی واقع پیش نہیں آیا، خاتون ڈی سی لاہور اور خاتون پولیس آفیسر نے جیل جا کر خواتین سے ملاقات بھی کی، عدالت درخواست کو ناقابل سماعت دے کر خارج کرے۔

مزید پڑھیں: لبرٹی سے گرفتار پی ٹی آئی کی 17 خواتین کی نظربندی کا فیصلہ معطل

عدالت نے سرکاری وکیل کی درخواست مسترد کرنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے وفاقی حکومت، صوبائی حکومت، ہوم سیکرٹری اور آئی جی پنجاب سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

عدالت نے قرار دیا کہ بتایا جائے کہ کتنی خواتین نظر بند ہیں، رپورٹ دی جائے کہ کتنی خواتین جیلوں اور کتنی ریمانڈ پر ہیں، پولیس کا تو سارا نظام کمپیوٹرائزڈ ہے، عدالت کو مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔

Lahore High Court

pti women arrest

politics may 31 2023