Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
15 Jumada Al-Awwal 1446  

عمران خان پرملٹری کورٹ میں مقدمہ چلے گا، وہی سارے معاملے کے ’آرکیٹیکٹ‘ ہیں،رانا ثناء اللہ

'عمران اپنی گرفتاری سے پہلے سب کچھ طے کر کے گئے تھے'
اپ ڈیٹ 31 مئ 2023 10:16am
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناء اللہ نے واضح کیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر 9 مئی کے واقعات کے خلاف ملٹری کورٹ میں مقدمہ چلے گا، دفاعی تنصیبات اوراملاک پر حملوں اور جلاؤ گھیراؤ کے ماسٹر مائنڈ وہ خود ہیں۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس کے سلسلے میں عمران خان کو نیب کے حوالے کیا تھا جس کے بعد ملک بھرمیں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ جھڑپوں میں کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہورمیں کورکمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس کہا جاتا ہے، اس کے علاوہ راولپنڈی میں جنرل ہیڈ کوارٹرزکے مرکزی دروازے کو بھی نقصان پہنچایا گیا تھا۔

ڈان نیوز کے پروگرام ’لائیو وِد عادل شاہ زیب‘ میں شریک رانا ثناء کا کہنا تھا کہ عمران خان نے بارہا اسلام آباد پرحملے کی بات کی ہے اور وہی سارے معاملے کے آرکیٹیکٹ ہیں، عمران خان نے نفرت اور تشدد کی سیاست کی اور نوجوانوں کے ذہنوں میں زہر بھرا’۔

رانا ثناء اللہ نے عمران خان پرگرفتاری سے قبل فوجی تنصیبات پرحملوں کی منصوبہ بندی ذاتی طور پرکرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس دعوے کو ثابت کرنے کے لیے شواہد بھی موجود ہیں۔ انہوں نےکہا کہ ، ”ثبوت دستاویزی ہیں، یہ ٹویٹس اوران کے پیغامات میں ہیں۔“

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا عمران خان کے خلاف فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا تو رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ’بالکل،ایسا کیوں نہیں کرنا چاہیے؟ انہوں نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے جو پروگرام بنایا اور پھر اس پر عمل درآمد کرایا، میری سمجھ میں بالکل فوجی عدالت کا معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’میرے تجزیے کے مطابق عمران خان کی گرفتاری ضرور ہوگی ، تاہم تحقیقاتی اداروں کا اختیارہے کہ وہ کسے گرفتارکرتے ہیں۔

وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ ، ’یہ توجیہہ تو بنتی ہی نہیں کہ عمران خان جیل میں تھے‘۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے حامیوں نے نعرہ لگایا کہ عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے۔ “ انہوں (عمران خان)نے یہ سب کچھ کیا. وہ اس تمام معاملے کے آرکیٹیکٹ ہیں۔“

جب ان سے پوچھا گیا کہ عمران خان جیل سے بھی اپنی پارٹی کے رہنماؤں سے کیسے بات چیت کر سکتے ہیں تو وزیر داخلہ نے جواب دیا کہ ’یہ سب (منصوبہ بندی) ان کے جیل جانے سے پہلے طے کر لی گئی تھی کہ ’کون کیا کرے گا اور کہاں کرے گا۔‘ اور جب اسے گرفتار کر لیا جائے گا تو اس کی حکمت عملی اور فرائض کیا ہوں گے۔ یہ سب کچھ طے ہو چکا تھا۔

وزیر داخلہ نے پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات سے بھی انکار کیا۔

رانا ثناء اللہ کا بیان وزیر دفاع خواجہ آصف کے اس بیان کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آرمی ایکٹ کے تحت عمران خان کے ٹرائل پر ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھ کہ ’میں اس امکان کو مسترد نہیں کرتا کہ وہ (عمران خان ) منصوبہ ساز تھے اورسب کچھ جانتے تھے۔‘

دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل عمرایوب نے وزیرداخلہ کے بیان پرردعمل کا اظہارکرتے ہوئےاپنی ٹویٹ میں کہا کہ حالیہ بے ترتیب اقدامات اور بیانات نے وزیر کی حیثیت سے ان کی صلاحیتوں پرسنگین سوالات کو جنم دیا ہے۔

pti

imran khan

Rana Sanaullah

imran khan arrested

9 May

politics may 31 2023