آئی ایم ایف پروگرام سے نکلنا چاہتے ہیں، اسحاق ڈار
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہمارا پلان ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام سے نکلیں، ملک کی معیشت کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا۔
اسلام آباد میں ایف بی آر کی تقریب سے خطاب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ کوشش کریں گے بجٹ میں عوام پر مزید بوجھ نہ ڈالا جائے لیکن آئی ایم ایف کی وجہ سے ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے ہیں۔ آئی ایم ایف کے نویں جائزے کیلئے سب کچھ ہوچکا ہے، گزشتہ حکومت کی وعدہ خلافی کی وجہ سے ملک کو نقصان پہنچا۔
اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ گزشتہ تین سال میں معیشت کا برا حال کیا گیا، پچھلے تین ماہ سے مسلسل پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کی پیشگوئی کی جارہی تھی، ڈیفالٹ نہ ہونے سے پاکستان کے اندر اور باہر موجود ناقدین کو مایوس ہونا پڑا، مشکل وقت ہے ملکر اس کو نکالنا ہے اور پاکستان کو آگے لیکر جانا ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان پر جیسے 1999ء میں ایٹمی دھماکوں کے وقت بدترین پابندیاں لگائی گئی تھیں لیکن تب بھی ہم مشکلات سے نکل آئے تھے، موجودہ مشکل وقت سے بھی جلد نکل آئیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے دور میں پاکستان کی معیشت تیزی سے ترقی کررہی تھی، ماضی دیکھیں تو دکھ ہوگا کہ پاکستان کہاں سے کہاں پہنچ گیا، جب بھی ملک ترقی کرتا ہے کوئی سانحہ ہوجاتا ہے، ہم نے بلیم گیم میں نہیں پڑنا، ملک کو آگے لے کر جانا ہے، دنیا کو وقت پر پیسے دینے ہیں، میں اور میری ٹیم کام میں لگی ہے، ہمارا پلان ہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام سے نکلیں۔
ان کا کہنا تھا کہ معیشت کوئی بجلی کا بٹن نہیں کہ سوئچ آن اور آف کردو، ایک بٹن دبانے سے سب کچھ ٹھیک نہیں ہوجائے گا، معیشت کو ٹھیک کرنے میں وقت لگے گا، مشکل وقت ہے لیکن سب نے مل کر ملک کو اس مشکل سے نکالنا ہے۔
Comments are closed on this story.