خدیجہ شاہ نے اپنے کیے پر پچھتاوے کا اظہار کرتے ہوئے معافی مانگ لی
جناح ہاؤس پر حملے اور 9 مئی کے واقعات پر گرفتار فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ نے اپنے کئے پر پچھتاوے کا اظہار کرتے ہوئے معافی مانگ لی۔
ایک ویڈیو پیغام میں خدیجہ شاہ نے کہا کہ تمام پاکستانیوں کی طرح میں بھی گزشتہ کچھ دنوں میں ہونے والے خصوصاً مسلح افواج کی تنصیبات اور یادگارِ شہداء کے واقعات پر افسردہ ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں خود ایک فوجی فیملی سے تعلق رکھتی ہوں اور مختلف کنٹونمنٹس میں پلی بڑھی ہوں۔
خدیجہ شاہ نے کہا کہ میں اپنے ٹوئٹس پر بھی شرمندہ ہوں جو میں نے اپنی اعلیٰ فوجی قیادت کے خلاف کئے، یہ ٹویٹس میں نے جذبات میں آکر کئے تھے جو ایک گھنٹے کے اندر ڈیلیٹ بھی کردئیے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے تبصروں پر پچھتاوا ہے اور میں نے ان پر معافی بھی مانگی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ پوری قوم جلد سے جلد متحد ہوجائے۔
آخر میں انہوں نے ”پاکستان زندہ باد اور“ پاکستان آرمی پائندہ باد“ کا نعرہ بھی لگایا۔
خیال رہے کہ خدیجہ شاہ دوپہر تک سینٹرل جیل کوٹ لکھپت میں تھیں جہاں ان کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔
جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ خدیجہ شاہ دو روز سے پیٹ کی تکلیف میں مبتلا تھیں، جیل حکام نےخدیجہ شاہ کی ملاقات اور گھر سے کھانا دینے پر پابندی لگا رکھی تھی۔
فیشن ڈیزائنر کو 30 مئی تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہونا تھا، لیکن اب ان کا ویڈیو پیغام جاری ہوا ہے۔
جناح ہاؤس لاہور میں جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے کیس میں خدیجہ شاہ کو 24 مئی کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جس کے بعد عدالت نے انہیں 7 دن کے لیے شناخت پریڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا تھا۔
سوشل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی ہیں کہ وہ جلد ملک چھوڑنے والی ہیں۔
ایک ہفتہ قبل بھی انہوں نے پاک فوج کی اعلیٰ قیادت سے معافی مانگی تھی۔
اس کیلئے خدیجہ شاہ نے اپنا آڈیو پیغام جاری کیا تھا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وہ کور کمانڈر ہاوس پر حملے کے وقت وہاں موجود تھیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ حملے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر شیئر کی، تاہم کسی کو آگ لگانے، توڑ پھوڑ کرنے پر نہیں اُکسایا۔
خدیجہ شاہ نے کہا کہ وہ سابق آرمی چیف کی نواسی ہیں اور فوجی زیادہ شہری کم ہیں، وہ خود کو گرفتاری کےلیے پیش کر رہی ہیں، اپنی دہری شہریت ہونے کی بنا پر غیر ملکی سفارتخانے سے مدد لے رہی ہیں۔
Comments are closed on this story.