امریکہ کو 10 لاکھ الیکٹریشنز کی ضرورت پڑھ گئی
امریکہ کو اپنے ماحولیاتی مقاصد حاصل کرنے کیلئے مزید 10 لاکھ الیکٹریشنز درکار ہیں، اور ملک میں مرد الیکٹریشنز کی مطلوبہ تعداد کی کمی کے باعث خواتین کو بھی اس شعبے میں شامل کرنے کی ضرورت پیدا ہوگئی ہے۔
دی گارجئین کے مطابق عام طور پر الیکٹریکل کام خصوصی طور پر مرد کرتے ہیں۔ امریکہ کے بیورو آف لیبر سٹیٹسٹکس (BLS) کے مطابق، ملک میں صرف دو فیصد الیکٹریشن خواتین ہیں۔
یہ ایک ایسا شعبہ بھی ہے جسے مزدوروں کی بہت زیادہ کمی کا سامنا ہے، کیونکہ ملک فاسل فیول سے ہٹ کر کاروں اور صنعتوں کو بجلی پر منتقل کرنے کی طرف جاتا نظر آرہا ہے۔
ری وائرنگ امریکہ ایک الیکٹریفیکیشن غیر منافع بخش ادارہ ہے، جس کے مطابق امریکہ کو اپنے ماحویاتی اہداف کو پورا کرنے میں مدد کے لیے سولر پینلز، ہیٹ پمپس اور الیکٹرک گاڑیوں کے چارجنگ اسٹیشنوں کی تنصیب جیسے تازہ اقدامات کے لیے مزید 10 لاکھ الیکٹریشنز کی ضرورت ہوگی۔
اس فیلڈ میں بہت مواقع ہیں، جیسا کہ مصنف اور صحافی بل میک کیبن نے نیویارک ٹائمز کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ”اگر آپ کسی ایسے نوجوان کو جانتے ہیں جو کوئی ایسا کام کرنا چاہتا ہے جو دنیا کی مدد کرنے والا ہو اور ساتھ ہی ساتھ اچھی زندگی گزارنا چاہتا ہو، تو اسے کہیں جاؤ الیکٹریشن بن جاؤ۔“
بیورو آف لیبر اسٹیٹسٹکس کے مطابق، 2021 میں ایک الیکٹریشن کی اوسط سالانہ تنخواہ 60,000 امریکی ڈالرز (تقریباً 17 کروڑ 13 لاکھ پاکستانی روپے) سے زیادہ تھی۔ لیکن کچھ ماسٹر الیکٹریشن چھ عددی ڈالرز پر مشتمل تنخواہ حاصل کرتے ہیں۔
ریوائرنگ امریکہ کے ریسرچ کے سربراہ سیم کالش کا کہنا ہے کہ ”اگلی دہائی کے دوران اوسطاً ہر سال الیکٹریشنز کے لیے 80,000 مواقع صرف ان لوگوں کی جگہ لینے کے لیے ہوں گے جو یا تو ریٹائر ہو جاتے ہیں یا مختلف ملازمتوں پر منتقل ہوتے ہیں۔“
ایک ریٹائرڈ تعمیراتی کارکن اور شریک چیئر، کونی ایش بروک کا کہنا ہے کہ ”یہ سب سے زیادہ معاوضہ دینے والا بلیو کالر کام ہے جسے آپ کالج کی ڈگری کے بغیر حاصل کر سکتے ہیں۔“
Comments are closed on this story.