سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر موٹرسائیکل بم حملہ، 22 اہلکار زخمی
خیبر پختونخواہ کے شہر ڈیرہ اسماعیل خان میں ہفتے کو ہونے والے ایک موٹر سائیکل بم دھماکے میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم 22 فوجی زخمی ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق دھماکا ٹانک روڈ پر چھہکان کے علاقے کے قریب ہوا۔
زخمیوں کو فوری طور پر کمبائنڈ ملٹری اسپتال (سی ایم ایچ) منتقل کیا گیا، جہاں 22 زخمی سیکیورٹی اہلکاروں میں سے دو کی حالت تشویشناک ہے۔
جب حملہ ہوا تو قافلہ ڈی آئی خان سے وزیرستان کے علاقے منزہ جا رہا تھا۔
ابھی تک کسی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
خودکش حملے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کردیا۔
اس حوالے سے انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے سرکاری بیان جاری ہونا باقی ہے۔
جبکہ خیبرپختونخوا پولیس نے بتایا ہے کہ ڈی پی او عبدالرؤف بابر قیصرانی نے فوجی قافلے پر ”دہشت گردانہ حملے“ کے بعد جائے وقوعہ کا معائنہ کیا۔
زخمی ہونے والے سیکیورٹی اہلکاروں میں حوالدار تنویر، حوالدار ذوالفقار، لانس نائیک مصطفیی، سپاہی حنیف، سپاہی نواز، نائیک لیاقت، لانس نائیک فراز، نائیک شاہد، سپاہی سکندر، میر جعفر، امیر اصغر، نائیک اظہر، نائیک موسیٰ، سپاہی فدا حسین اور سپاہی شامل ہیں۔ سپاہی صاحب کمال، سپاہی کامران، سپاہی تنظیم، سپاہی عارف، باسط علی، سلیم، ہرین، حجام وسیم اور ڈرائیور سپاہی منیب شامل ہیں۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب سیکیورٹی فورسز نے ضلع بنوں کے جانی خیل کے عام علاقے میں انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن (IBO) میں دو دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔
آئی ایس پی آر کے ایک بیان کے مطابق آپریشن علاقے میں دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کیا گیا۔
آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ آپریشن کے دوران فوجیوں اور دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس کے نتیجے میں دو دہشت گرد مارے گئے۔
پریس ریلیز میں کہا گیا کہ مارے گئے دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا ہے۔
خیال رہے کہ کالعدم تحریک طالبان کی جانب سے جنگ بندی ختم کرنے کے اعلان کے بعد سے پاکستان ایک نئی دہشتگردی کی لہر سے نبرد آزما ہے۔
Comments are closed on this story.