’دو تین ہفتے لیں، جتنے لوگ آپ نے توڑنے ہیں اس ٹائم میں توڑ لیں‘
پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ رانا ثناء اللہ کی پریس کانفرنس سے میرے سارے شک دور ہو گئے ہیں۔ جو اس نے باتیں کیں اس کا مطلب دو چیزیں ہیں، یا ان کو ڈر لگ گیا ہے کہ پی ٹی آئی کی گرفتار خواتین جب جیلوں سے نکلیں گی تو بتائیں گی کہ ان کے ساتھ کیا ہوا، اس کی تیاری کی ہے۔ یا ان کو خوف ہے کہ کوئی ایسی چیز ہوگئی ہے جو ان سے سنبھالی نہیں جا رہی، جس کا ان کو ڈر لگا ہوا ہے کہ یہ بات اگر نکل آئی تو پہلے سے تیاری کرلو کہ کوئی بہت بڑی سازش تھی اور تحریک انصاف نے سب کچھ کروایا۔
ویڈیو لنک سے خطاب میں عمران خان نے کہا کہ میں نے کبھی اپنی زندگی میں پاکستان میں خواتین کے ساتھ ایسا سلوک نہیں دیکھا، جس طرح کی ہم عورتوں کی عزت کرتے ہیں دنیا میں کہیں نہیں کی جاتی۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ اب ایک پورا پلان ہے کہ عورتوں کو غیر سیاسی کیا جائے، پاکستان کی جو آدھی آبادی ہے اس کو کسی طرح سیاست سے باہر رکھا جائے۔ اس کو دیکھ کر جو مرد ہیں، جو خاوند ہیں ، جو باپ ہیں ، جو بھائی ہیں وہ اتنے خوفزدہ ہو جائیں کہ وہ عورتوں کو کہیں کہ آپ گھر بیٹھ جائیں۔
عمران خان نے کہا کہ ’ہمارے جو لوگوں کو یہ توڑ رہے ہیں، جو کہتے ہیں کہ جی میں تحریک انصاف چھوڑ رہا ہوں میں فوج سے بڑا پیار کرتا ہوں، ان سے ذرا چپ کرکے بیٹھ کے پوچھیں ان سے کیا کیا گیا ہے، ان کو دھمکیاں دی گئی ہیں کہ تمہاری فیملیز کو ہم نہیں چھوڑیں گے، تمہارے بزنسز ختم کردیں گے۔ یہ کب ہوا ہے پاکستان میں، باہر بیٹھے ہوئے پاکستانی ٹوئٹ کردیں تو ان کے رشتہ داروں کو پکڑ لیتے ہیں پاکستان میں‘۔
انہوں نے کہا کہ جمہوریت تو پاکستان میں ختم ہوگئی ہے۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’میں آج اپنی سپریم کورٹ، اپنے پندرہ ججز آف سپریم کورٹ کو اپنی ساری قوم کی طرف سے، وہ پارٹی جو اس وقت سب سے بڑی پارٹی ہے پاکستان میں، میں اس کی طرف سے بلکہ اپنی عوام کی طرف سے آپ سے آج اپیل کرتا ہوں کہ سارا ملک آج آپ کی طرف دیکھ رہا ہے، یہ تاریخ یاد رکھے گی آپ کا رول، اب تک ہمیں یہ نظر آرہا ہے کہ آپ طاقتور کے سامنے آہستہ آہست اپنی پاور کنسیڈ کئے جارہے رہیں، اپنی آزادی کھوئے جارہے ہیں، ہمیں نہیں نظر آرہا کہ آپ اسٹینڈ لینے کے قابل ہیں ان طاقتور کے سامنے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ رات کو یہ عمر ایوب کے گھر میں گھسے سارا گھر توڑ دیا، شہزاد اکبر کے گھر میں گھسے جو انگلینڈ میں بیٹھا ہے، اس کے بھائی کو اٹھاکر لے گئے جو نارمل نہیں ہے اسپیشل چائلڈ ہے۔ ہر روز ہمارے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ ’کوئی ہمیں نظر نہیں آرہا کہ ہماری حفاظت کرنے کیلئے ایک ایسی عدلیہ ہے جو ہمارے حقوق کی حفاظت کرے گی، اس لئے میں آپ سے اپیل کر رہا ہوں کہ ہم بڑی مشکل سے جمہوریت کا سفر طے کرکے یہاں تک پہنچے ہیں، اس وقت آپ کو اسٹینڈ لینا پڑے گا، نہیں تو تاریخ یہ یاد رکھے گی کہ جب قوم کو ضرورت تھی کہ ایک فاشسٹ حکومت جو جمہوریت کو رول بیک کر رہی تھی تو پاکستان کی سپریم کورٹ نے اپنی ڈیوٹی، جو ان کی ذمہ داری تھی کہ پاکستان کی جمہوریت، پاکستان کی عوام کے ساتھ کھڑے ہوں، انہوں نے اپنی وہ ذمہ داری پوری نہیں کری۔‘
انہوں نے کہا کہ اس لئے میں بڑے مؤدبانہ طریقے سے آپ سے اپیل کر رہا ہوں کہ سب سے پہلے تو یہ کام کریں کہ ہماری جو عورتیں جیلوں میں ہیں سوموٹو ایکشن لے کر انہیں باہر نکالیں۔ دوسرا یہ کہ جوڈیشل انکوائری کریں، پتا چلائیں کہ کس نے یہ جلاؤ گھیراؤ کیا ہے، ہم آپ کی پوری مدد کریں گے، جو ذمہ دار ہے میں آپ کو کہوں گا اس کو سزائیں دیں، ہمارے 25 لوگوں کو سیدھی گولیاں ماری گئیں اس کے ذمہ داروں کا بھی تعین کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جب ایک ملک کے اندر عدلیہ کے فیصلے نہیں مانے جاتے اور ججز وہاں بیٹھ کر رو پڑتے ہیں کہ ہم کیا کریں ہم آپ کو بیل دیں گو وہ آپ کو وہاں سے پکڑ لیں گے، تو بہتر یہ ہے آپ پریس کانفرنس کردیں اور کہہ دیں کہ میں تحریک انصاف کا حصہ نہیں ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ اب ساری قوم دیکھ رہی ہے کہ آیک آدمی جو دہشتگرد بھی ہے وہ سب کچھ ہے، لیکن ایک چیز وہ کہہ دے میں تحریک انصاف چھوڑ رہا ہوں تو وہ سارا کچھ معاف ہوجاتا ہے۔
عمران خان نے سپریم کورٹ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جو آئی جیز، جو پولیس والے عدلیہ کا حکم نہیں مان رہے ان کے اوپر کنٹیپمٹ لگائیں، تاکہ پتا تو چلے کہ اس ملک کے اندر قانون ہے۔
چئیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انہوں نے ہمارے 23 ہزار کارکنوں کی لسٹ بنائی ہے، جس میں سے ہمارے خیال کے مطابق 10 ہزار جیلوں میں ہیں۔
انہوں نے حکومت کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ’میں حکومت کو ایک پیغام دینا چاہتا ہوں کہ دیکھیں اپنے آپ کو ٹائم دے دیں، آپ نے دو ہفتے لینے ہیں تین ہفتے لینے ہیں، جتنے لوگ آپ نے توڑنے ہیں اس ٹائم میں توڑ لیں، اور جس ریٹ پر جا رہے ہیں، کافی لوگ آپ نے توڑ لئے ہیں کافی اور ٹوٹ جائیں گے جو کہیں گے کہ جی ہم اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں ہم تحریک انصاف کو چھوڑ رہے ہیں بڑا ظلم ہوا نو مئی کو، یہ تو ہم سارے ہی کہہ رہے ہیں، کہ نو مئی کو جو توڑ پھوڑ ہوئی ہم سب اس کی مذمت کر رہے ہیں، ہم بھی سارے اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہیں ، وہ تو ہم سب بھی کہہ رہے ہیں، لیکن تحریک انصاف کو ہم چھوڑ رہے ہیں۔ تو جتنوں کو بھی چھڑوانا ہے میری آپ سے ریکویسٹ یہ ہے کہ ٹائم فریم دے دیں، کیونکہ ملک تباہی کی طرف جا رہا ہے، معیشت نیچے جا رہی ہے، اس وقت پاکستان رہنے کے قابل نہیں ہے عام لوگوں کیلئے، تنخواہ دار طبقے کیلئے، تو اپنے آپ کو ٹائم فریم دے دیں دو ہفتے تین ہفتے اس کے بعد پھر الیکشن کا اعلان کردیں، جب آپ سمجھیں کہ آپ نے تحریک انصاف کے اتنے لوگ توڑ دئیے ہیں کہ اب وہ الیکشن لڑنے کے قابل نہیں ہے، پھر آپ الیکشن اناؤنس کردیں، ملک کو تو نکالیں اس دلدل سے، پھر دیکھ لیں کہ پاکستانی عوام کیا فیصلہ کرتی ہے۔‘
Comments are closed on this story.