Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

’روس کی جاسوس وہیل سے دور رہیں‘

ہوالدیمیر 2019 میں اس وقت مشہور ہوئی جب اسے کیمرے کے لیے خصوصی طور پر تیار ہارنس پہنے دیکھا گیا۔
شائع 27 مئ 2023 03:46pm
29 اپریل 2019، شمالی ناروے کے ساحل پر ایک سفید وہیل جس نے ہارنس پہنا ہوا ہے۔ (تصویر: جارجن ری وِگ/سمندری نگرانی کی خدمت/روئٹرز)
29 اپریل 2019، شمالی ناروے کے ساحل پر ایک سفید وہیل جس نے ہارنس پہنا ہوا ہے۔ (تصویر: جارجن ری وِگ/سمندری نگرانی کی خدمت/روئٹرز)

نارویئن ڈائریکٹوریٹ آف فشریز نے ساحل سمندر پر جانے والوں کو کہا ہے کہ وہ ایک مشہور جاسوس وہیل مچھلی سے ”رابطے سے گریز کریں“۔

حکام کے مطابق مذکورہ بیلوگا وہیل کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ روسی جاسوسی کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔

یہ انتباہ مذکورہ وہیل مچھلی کے گنجان آباد علاقے میں پہنچنے کے بعد آیا ہے، جس کے نتیجے میں اسے چوٹ یا موت کا خطرہ زیادہ ہوگیا ہے۔

اس وہیل مچھلی کو ”ہوالدیمیر“ کا عرفی نام دیا گیا، جو 2019 میں اس وقت مشہور ہوئی جب اسے کیمرے کے لیے خصوصی طور پر تیار کردہ ہارنس پہنے دیکھا گیا، جس کے نتیجے میں اس پر ”روسی جاسوس“ ہونے کے الزامات لگے۔

پہلی بار دریافت ہونے پر یہ وہیل تیر کر کشتیوں تک پہنچی اور اس نے کشتیوں کے کنارے سے رسیاں کھینچ کر انسانوں کی توجہ اپنی جانب مبذول کرنے کی کوشش کی۔

لوگوں نے دیکھا کہ اس نے ایک سخت ہارنس پہنا ہوا تھا جس کا استعمال کیمرے یا ہتھیار کو باندھنے کے لیے کیا جا سکتا ہے، ہارنس پر ”Property of St. Petersburg“ (سینٹ پیٹرزبرگ کی ملکیت) لکھا ہوا تھا۔

لیکن اب یہ ہارنس غائب ہے۔

ناروے میں انسٹی ٹیوٹ آف میرین ریسرچ کے مارٹن بیو کا کہنا ہے کہ اس وقت روسی بحریہ ممکنہ طور پر وہیل مچھلیوں کو اس طرح تربیت دے گی، روسی اکیڈمی نہیں۔

ڈولفن مچھلیوں کے لیے سوویت فوجی تربیتی پروگرام 1980 سے 1990 کی دہائی تک چلا تھا۔ پھر بھی 2017 میں، روسی ٹیلی ویژن نے ایک پروگرام نشر کیا جس میں اعلان کیا گیا کہ روسی بحریہ بیلوگا وہیل، سیل اور بوٹل نوز ڈالفن کو تربیت دے رہی ہے۔

نارویئن ڈائریکٹوریٹ آف فشریز کے مطابق، 2019 سے ہوالدیمیر“ناروے کے ساحل کے ساتھ سفر کر رہی ہے۔

بدھ کے روز جاری ایک بیان میں، فشریز کے ڈائریکٹر فرینک باکے جینسن نے کہا کہ ”بنیادی طور پر کشتیوں کے ساتھ رابطے کی وجہ سے اب تک صرف ایسے معمولی واقعات ہوئے ہیں جن میں وہیل کو معمولی چوٹیں آئی ہوں“۔

ادارے کا کہنا ہے کہ ”حالانکہ وہیل بے قابو نہیں ہے اور لوگوں کے ارد گرد رہنے کی عادی ہے۔“ لیکن پھر بھی اس سے دوری اختیار کی جائے۔

باکے جینسن نے کہا کہ ”ہم خاص طور پر کشتیوں میں سوار لوگوں کو وہیل کے زخمی ہونے یا بدترین صورت میں، کشتی کے ٹریفک سے ہلاک ہونے سے بچنے کے لیے مناسب فاصلہ رکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔“

ہوالدیمیر کا مستقبل کیا ہوگا؟

اب جب کہ بیلوگا وہیل زیادہ خطرناک علاقے میں ہے، باکے جینسن نے کہا کہ اس جانور کی حفاظت کے لیے مختلف اقدامات پر غور کیا جا رہا ہے۔ اسے قید میں رکھنا آخری حربہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ”لیکن ابھی اس بارے میں کچھ بھی ٹھوس کہنا قبل از وقت ہے۔“

russia

weird

Beluga Whale

Hvaldimir

Spy Whale