شاہ محمود قریشی کی رہائی کا تفصیلی فیصلہ، ’ایم پی او 3 کے تحت ایسا حکم جاری نہیں کیا جاسکتا‘
اسلام آباد ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی کی رہائی کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پولیس کی خصوصی رپورٹ میں کوئی خاصیت نہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تفصیلی فیصلہ جاری کیا، جس میں کہا گیا ہے کہ ایم پی او کے سیکشن 3 کے تحت ایسا حکم جاری نہیں کیا جاسکتا، سیکشن 3 ایم پی او کے تحت کوئی حکم قیاس پر مبنی نہیں ہوسکتا، 3 ایم پی او کے تحت بنیاد ٹھوس شواہد پر ہونی چاہیے۔
فیصلے میں احتیاطی نظر بندی کا حکم غیر قانونی قرار دیا گیا اور کہا گیا کہ شاہ محمود قریشی کو نظر بندی سے رہا کیا جائے۔
عدالت نے شاہ محمود قریشی کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
تھری ایم پی او کے تحت گرفتار ہونے والے شاہ محمود قریشی کو 18 مئی کو عدالت نے فوری رہا کرنے کا حکم دیا تھا، اور ان کی تھری ایم پی او کے تحت گرفتاری کالعدم قرار دی تھی، جسٹس میاں گل حسن نے رہائی بیان حلفی سے مشروط کی تھی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کی پیروی میں شاہ محمود قریشی کے وکلاء نے عدالت میں بیان حلفی جمع کرادیا تھا، جس کے بعد انہیں 24 مئی کو اڈیالہ جیل سے کچھ دیر کیلئے رہائی ملی۔
لیکن رہائی کے فوراً بعد انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.