گلگت بلتستان میں برفانی تودہ گرنے سے11 افراد جاں بحق
گلگت بلتستان کے ضلع استور کے علاقے شونٹر ٹاپ میں آزاد کشمیر سے آتے ہوئے خانہ بدوش چرواہوں کے گروپ پر برفانی تودہ گرنے سے 11 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوگئے۔
چیف سکریٹری محی الدین وانی کے مطابق واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد استور ہیڈ کوارٹر سے پولیس اور ریسکیو ٹیموں کو جائے حادثہ روانہ کیا گیا جہاں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ڈی آئی جی پولیس طفیل احمد نے بتایا کہ آزاد کشمیر کے راستے خانہ بدوش افراد استور کی طرف آرہے تھے کہ شونٹر ٹاپ پر برفانی تودہ قافلے پر آگرا جس کے نتیجے میں انسانوں کے ساتھ مال مویشی بھی زد میں آکر ہلاک ہوگئے۔ واقعے میں بچ جانے والی خاتون کے مطابق بلندی سے نیچے اترتے ہوئے قافلے پر برفانی تودہ گرا۔
گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ
گلگت بلتستان ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے سانحہ شونٹر کی تفصیلی رپورٹ جاری کردی۔ جس کے مطابق برفانی تودہ گرنے کا واقعہ رات 4 بجے پیش آیا، برفانی تودے کی زد میں آنے والے گجر برادری کے افراد کشمیر سے استور کی طرف آرہے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ واقعے میں 11 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہوئے، جاں بحق گیارہ افراد میں سے 8 کی لاشیں نکال لی گئی ہیں اور باقی کی تلاش جاری ہے، زخمی افراد میں سے 12 کی حالت نازک ہے، جنھیں علاج کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال استور منتقل کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق ریسکیو آپریشن کے لئے ایف سی این اے کی ہیلی سروس حاصل کرلی گئی ہے، ریسکیو آپریشن موسم کی خرابی کے باعث شروع نہیں کیا جاسکا، گلگت، استور اور اسکردو کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔
پاک فوج کا ریسکیو آپریشن
پاک فوج کی امدادی اور ریسکیو ٹیمیں سول انتظامیہ کی مدد کررہی ہیں۔ برفانی تودے سے اب تک 8 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جبکہ 13 زخمی افراد کو بحفاظت ڈی ایچ کیو اسپتال استور پہنچا دیا گیا۔
11 افراد کو زندہ نکال لیا گیا
نیشنل ڈیزاسٹرمنیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریسکیو کارروائیوں کے بعد 11 افراد کو زندہ نکالا جاچکا ہے۔ جاں بحق اور زخمی لاپتہ ہونے والے افراد کی تعداد کی تصدیق کی جا رہی ہے جبکہ این ڈی ایم اے نے امدادی کاموں کیلئے پاک آرمی کے دو ہیلی کاپٹرز دستیاب کر دیے ہیں۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ برفانی تودہ گرنے کے بعد امدادی کارروائیوں کے حوالے سے این ڈی ایم اے مقامی انتظامیہ ، جی بی ڈی ایم اے ، ریسکیو 1122 کیساتھ رابطے میں ہے۔ فورس کمانڈر شمالی علاقہ جات کو ریسکیو و ریکوری کے لیے متحرک کر دیا گیا ہے۔
برفانی تودہ گرنے کا حادثہ، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان کا اظہار افسوس
دوسری جانب وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے گلگت شونٹر ٹاپ پر برفانی تودہ گرنے کے حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور محکمہ صحت کو تودے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لانے کا حکم دے دیا۔
خالد خورشید نے سیکرٹری داخلہ، ڈی جی جی بی ڈی ایم اے، و دیگر اعلی حکام کو فوری طور استور پہنچنے اور کنٹرول روم قائم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان بھی جلد متاثرہ علاقے کا دورہ کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تودے تلے دبے افراد کے سرچ اینڈ ریسکیو کے لیے ہر ممکنہ اقدامات کریں گے۔
یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ملک موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے دوچار ہے۔
پاکستان کے شمالی علاقے بطور خطہ موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کا شکار ہیں۔ گلگت بلتستان میں قطبی علاقوں سے باہر چھوٹے اور بڑے گلیشیئرز کی سب سے زیادہ تعداد موجود ہے۔
گزشتہ سال گلگت بلتستان حکومت کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، 2022 میں 30 جون سے 26 اگست کے درمیان گلگت بلتستان میں کم از کم 110 سیلابی واقعات رپورٹ ہوئے، جن میں ایک درجن سے زائد افراد مارے گئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 4 ارب روپے سے زائد مالیت کی نجی املاک بھی تباہ ہوئیں۔ 418 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے اور 257 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ 22 پاور ہاؤسز تباہ ہوئے۔ اور 78 پینے کے پانی کی سپلائی سکیمیں اور 500 آبپاشی کے واٹر چینلز کو نقصان پہنچا۔ چھپن پل اور 49 سڑکیں بہہ گئیں۔
Comments are closed on this story.