Aaj News

پیر, دسمبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری: لوگوں کو جیل میں مرنے کیلئے نہیں چھوڑ سکتے، عدالت

مجھے آپ کو بلانے کا کوئی شوق نہیں، جج کا آئی جی پنجاب سے مکالمہ
اپ ڈیٹ 26 مئ 2023 11:32am
لاہور ہائیکورٹ
لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے خاتون کی بیٹے کی بازیابی کے لیے درخواست پر سماعت کے دوران برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک کیس سے شہری رہا ہوتا ہے تو دوسرے میں گرفتار کرلیتے ہیں، یہ کیا ہورہا ہے، قانون کو کیوں فالو نہیں کیا جارہا ہے، مجھے تو آپ کو بلانے کا کوئی شوق نہیں، لوگوں کو جیلوں میں مرنے کے لیے نہیں چھوڑ سکتے۔

لاہور ہائیکورٹ میں خاتون کی بیٹے کی بازیابی کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی، جسٹس انوار الحق پنوں نے خاتون کلثوم ارشد کی درخواست پر سماعت کی، اس سلسلے میں آئی جی پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے آئی جی پنجاب سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ مجھے تو آپ کو بلانے کا کوئی شوق نہیں، آپ ملک کے سب سے بڑے صوبے کی پولیس کے سربراہ ہیں، ہم توقع کرتے ہیں پولیس عدالتوں کی درست معاونت کرے۔

عدالت نے کہا کہ ایک کیس سے شہری رہا ہوتا ہے تو دوسرے میں گرفتار کرلیتے ہیں، یہ کیا ہورہا ہے، قانون کو کیوں فالو نہیں کیا جارہا؟۔

آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں جناح ہاؤس سمیت اہم تنصیبات کو نقصان ہوا، جیوفینسنگ کے ذریعے نشاندہی کرکے گرفتاری کی جارہی ہے، گوجرانوالہ اور لاہورسمیت شہروں میں یہ واقعات ہوئے، شناخت پریڈ کے بعد بے گناہ افراد کو رہا کردیا جائے گا، سوشل میڈیا اور سی سی ٹی وی سے مدد لے کر گرفتار کیا جارہا ہے۔

آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ 2 واٹس ایپ گروپس کا بھی پتہ چلا، اس کو چیک کرکے بھی کارروائی کی جارہی ہے، اہلکار اور افسران پر تشدد کرنے میں ملوث افراد کو پکڑ رہےہیں، درج مقدمات میں جے آئی ٹیز بنا کر تحقیقات کی جارہی ہیں۔

جسٹس انوار الحق پنوں نے ریمارکس دیے کہ آپ، میں اور سرکاری ادارے ہم سب ملازم ہیں تنخواہ لیتے ہیں، عوام نے ہمیں ملازم رکھا ہوا ہے، ہمیں حکمرانی کے لیے نہیں بلکہ خدمت کے لیے رکھا گیا ہے، کسی ایک کیس میں نہیں تمام کیسز کو قانون کے مطابق ڈیل کریں، کسی ایک کو ترجیح نہ دیں، آپ نے بھی اور ہم نے بھی ریٹائر ہونا ہے، آئی جی صاحب آپ کو اور ہمیں اسی معاشرے میں ریٹائرمنٹ کے بعد رہنا ہے، ہم لوگوں کو جیلوں میں مرنے کے لیے نہیں چھوڑ سکتے۔

لاہور ہائیکورٹ نے آئی جی پنجاب عثمان انور سے مقدمات کی کارروائی اور جیو فینسنگ کے طریقے کار پر تحریری رپورٹ طلب کرلی۔

یاد رہے کہ خاتون نے بیٹے شعیب ارشد کی رہائی کے بعد دوبارہ گرفتاری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا۔

Lahore High Court

IG Punjab

usman anwar

politics may 26 2023

justice anwar ul haq pannu