جدہ ٹاور بلند ترین عمارتوں کا ریکارڈ توڑ دے گا
سعودی عرب اپنے وژن 2030 کے تحت ترقی کی راہ پرگامزن ہے، ہر شعبے میں قدم رکھتے ہوئے اس کوشش میں ہے کہ جدہ ٹاور کی تعمیرسے دنیا کی بُلند ترین عمارت کا اعزاز اپنے نام کرسکے۔
دنیا میں سب سے زیادہ بلند عمارتیں چین میں واقع ہیں۔ دنیا بھر کی فلک بوس عمارتوں میں سے نصف صرف چین میں ہی موجود ہیں۔
اسی حوالے سے کونسل آف ٹال بلڈنگز اینڈ اربن ہیبی ٹیٹ (CTBUH) نے اعداد و شمار جاری کیے ہیں جس کے مطابق آبادی کے اعتبارسے دنیا کے 25 بڑے شہروں میں سے 12 چین میں ہیں جن میں سب سے زیادہ بلند ترین عمارتیں موجود ہیں۔
بلند عمارتوں کے تعداد کے حوالے 25 شہروں پر نگاہ رکھنے والی ویب سائٹ ’’ویژوال کیپٹلسٹ‘‘ نے رینکنگ جاری کی ہے۔
جاری کردی فہرست میں پہلے نمبر پر ہانگ کانگ ہے جہاں657 فلک بوس عمارتیں ہیں اور ان میں سے بھی 6 عمارتیں 300 میٹرسے زیادہ بلند ہیں۔
دوسرے نمبر پر شینزین اور پانچویں نمبر گوانگزو ہے۔ یہ دونوں شہر پرل ریور ڈیلٹا کے نام سے مشہور ترقی پذیر میگا سٹیز کا حصہ ہیں اور یہاں 1500 سے زیاد بلند عمارتیں موجود ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ شینزین 1970 کی دہائی تک مچھلی پکڑنے والوں کا ایک چھوٹا سا گاؤں تھا۔
فہرست کے مطابق امریکی شہر نیویارک میں421 فلک بوس عمارتوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر آگیا ہے۔
اگران اعداد و شمارکو دیکھیں تو معلوم ہوگا کہ چین کے پاس دنیا کے مقابلے سب سے زیادہ بلند عمارتیں موجود ہیں۔
سعودی عرب چاہتا ہے کہ وہ جدہ ٹاور کو تعمیر کرکے بُرج خلیفہ سے دنیا کی بلند ترین عمارت ہونے کا اعزاز چھین کر اپنے نام کرے۔
واضح رہے کہ کوالالمپور میں“مردیکا ٹاور 118“ دنیا کی دوسری بلند ترین عمارت کا اعزاز حاصل کرنے کے لیے تیار ہے جسے جون 2023 میں کھول دیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.