Aaj News

منگل, نومبر 19, 2024  
17 Jumada Al-Awwal 1446  

اجمل وزیر، ذو الفقار شاہ اور ہشام اللہ کا بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان

اجمل وزیر، ذوالفقار علی شاہ اور ہشام انعام اللہ کا پاک فوج سے اظہار یکجہتی، 9 مئی کے واقعات کی مذمت
اپ ڈیٹ 20 مئ 2023 06:16pm
دائیں جانب اجمل وزیر، درمیان میں ذوالفقارعلی شاہ، بائیں جانب ہشام انعام اللہ
دائیں جانب اجمل وزیر، درمیان میں ذوالفقارعلی شاہ، بائیں جانب ہشام انعام اللہ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اجمل وزیر، ذوالفقار علی شاہ اور ہشام انعام اللہ نے پاک فوج سے اظہار یکجہتی اور 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

تحریک انصاف کے رہنما اجمل وزیر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگوں کے لئے عزت سب کچھ ہوتی ہے، اب آڈیو کی بہار لگی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

انھوں نے کہا کہ ہمارے فوجی جوان ملک کے لئے جانیں دے رہے ہیں، 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے واقعات پر بھارت نے چلایا کہ پاکستان ختم ہوگیا ہے جس پر بڑا افسوس ہوا۔ یہ 23 کروڑ عوام کا ملک ہے کسی ایک کا نہیں ہے۔

اجمل وزیر سے پہلے رہنما پی ٹی آئی ذوالفقارعلی شاہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران پارٹی رکنیت اور عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا۔

ذوالفقار شاہ کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو شہدا کی یاد گار جلائی گئی، میں پاکستان کےخلاف نہیں جاسکتا، میرا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر صحت ہشام انعام اللہ ملک نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی میں شمولیت کی وجہ انصاف اور وطن کی باتیں تھیں لیکن اب حالات کسی اور سمت چلے گئے ہیں، عمران خان اور چند مخصوص افراد ریاستی اداروں اور فوج سے ٹکر پر اتر آئے ہیں، 9 مئی کا دن سیاہ دن ہے جس میں شہداء کی بے حرمتی کی گئی، وہ سب ہمارے دشمنوں کا خواب تھا لیکن اپنوں کے ہاتھوں پورا ہوا۔

ہشام انعام اللہ نے کہا کہ یہ قابل مزمت اور ناقابل معافی ہے ان حالات میں میں پی ٹی آئی کے ساتھ منسلک رہنا اپنی توہین سمجتا ہوں اس لیے میں آج پی ٹی آئی سے استعفیٰ دیتا ہوں، میں ایک لمحہ ان کے ساتھ نہیں کھڑا ہوسکتا جو ملک کے ساتھ دشمنی پر اتر آئے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ وہ کسی کے دباو میں یہ فیصلہ نہیں لے رہے بلکہ یہ ضمیر کا فیصلہ ہے۔

پریس کانفرنس میں ہشام انعال اللہ نے علی امین گنڈا پور کے ساتھ اختلافات اور وزارت لیے جانے کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے ان کی کرپشن کے چینل روکے تو میری وزارت لے لی گئی اور اعظم خان، علی امین اور مقامی رہنما جوہر محمد نے مجھ پر الزام لگائے کہ میں ڈرگ بیچتا ہوں، مجھ پر ڈسٹرکٹ فنڈز بھی بند کیے گئے، میں اتنا مجبور ہوا کہ میں نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔

خیبرپختونخوا سے اقبال وزیر کے بعد تحریک انصاف کے ایک اور سابق صوبائی وزیر ڈاکٹر ہشام انعام اللہ نے بھی پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ہشام انعام اللہ عمران خان کے اسٹیبلشمنٹ مخالف بیانیے پرنالاں تھے، سابق صوبائی وزیر 9 مئی کے واقعات اور شہدا کے مجسموں کی بے حرمتی پر بھی رنجیدہ تھے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ہشام انعام اللہ کے پارٹی سے اختلافات بھی چل رہے تھے، پارٹی اختلافات میں اس وقت شدت آگئی، جب لوکل تنظیم کے نظر انداز ہونے کا الزام ان پر لگ گیا، جس کے بعد لوکل تنظیم نے بھی ان کی مخالفت میں شروع کردی، جس کے باعث ہشام انعام اللہ خان کو پی ٹی آئی کے لوکل نجی پروگرامات میں بھی نظر انداز کیے جانے لگا۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر ہشام انعام اللہ نے تحریک انصاف چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور آج سہ پہر ایک بجے پشاور میں پریس کانفرس میں پارٹی سے علیحدگی کا باضابطہ اعلان کریں گے۔

ہشام انعام اللہ خان نے پاکستان تحریک انصاف 2018 میں شمولیت اختیار کی تھی اور لکی مروت کے حلقہ 92 سے ایم پی اے منتخب ہوئے، جس کے بعد ان کو صوبائی وزیر صحت کا عہدہ دیا گیا۔

لوکل پارٹی ذرائع کے مطابق ہشام انعام اللہ کو پہلے ہی پارٹی سے فارغ کر دیا گیا ہے، ان کو بلدیاتی انتخابات میں پارٹی مخالف الیکشن پر فارغ کیا گیا ہے، اب وہ اپنی سیاسی ساکھ کو بچانے کے لئے پی ٹی آئی کا نام استعمال کررہا ہے اور اپنی سیاست بچانے کے لیے یہ شوشہ کررہا ہے۔

pti

imran khan

KPK

politics may 20 2023

hisham inamullah