190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس : عمران خان ایک بار پھر نیب طلب
نیب نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل کیس میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو دوبارہ طلب کرلیا۔
نیب نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں ایک بار پھر طلب کرلیا ہے۔ عمران خان کو 18 مئی کو بھی طلب کیا گیا تھا تاہم وہ نیب کے سامنے پیش نہیں ہوئے تھے اور اپنی لیگل ٹیم کے ذریعے نیب کو جواب جمع کرایا تھا۔
نیب ذرائع کے مطابق نیب نے عمران خان کو 23 مئی کو صبح 10 بجے نیب راولپنڈی میں طلب کیا ہے۔
نیب کی ٹیم زمان پارک پہنچ گئی
نیب لاہور کی دو رکنی ٹیم زمان پارک پہنچی اور نیب افسر نے بتایا کہ القادرٹرسٹ کیس میں نوٹس کی تعمیل کیلئے آئے ہیں۔
عمران خان کا نیب کے سامنے پیش نہ ہونے کا فیصلہ
عمران خان کو عدالت نے حکم دیا ہوا ہے کہ جب نیب طلب کرے وہ پیش ہوں گے اورتفتیش میں تعاون کریں۔ نیب راولپنڈی نے نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل (القادر ٹرسٹ کیس) میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 18 مئی کو طلب کیا تھا، تاہم دونوں نے وکلا کے مشورے پر نیب کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا تھا۔
عمران خان نے نیب کو جواب جمع کرادیا
سابق وزیراعظم کو وکلاء کے ذریعے نیب کو 20 نکات پر مشتمل جوابات اور دستاویزات فراہم کرنے کا مشورہ دیا گیا۔ جس پر عمران خان نے اپنے وکلا کے ذریعے 190 ملین پاؤنڈ کے اسکینڈل کے کیس میں نیب کو جواب جمع کرادیا ہے ۔
عمران خان نے اپنے جواب میں نیب نوٹس میں عائد الزامات کو مسترد کردیا اور انکوائری انوسیٹی گیشن میں تبدیل کرنے کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
عمران خان نے کہا کہ انکوائری کو انویسٹی گیشن میں تبدیل کرنے کا مقصد سیاسی انتقام ہے، لاہور میں مختلف مقدمات میں ضمانت کیلئے موجود ہوں، اسلام آباد ہائیکورٹ نے 22 مئی تک ضمانتیں لینے کا وقت دیا ہے، لاہور میں ہونے کے باعث نیب اسلام آباد میں پیش نہیں ہوسکتا۔
عمران خان نے اپنے جواب میں کہا کہ نیب نوٹس میں عائد الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں، نیب نے انکوائری پر ایک نوٹس جاری کیا، جس کا مکمل جواب دیا۔
عمران خان نے جواب میں مطالبہ کیا کہ پولیس لائنزمیں انکوائری رپورٹ کے ساتھ کپڑے اور شیونگ کٹ بھی رہ گئی تھیں، انکوائری رپورٹ، کپڑے اور شیونگ کٹ فوراً زمان پارک بھجوائیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے عمران خان سے القادر ٹرسٹ کو موصول تمام عطیات کی تفصیلات بھی طلب کرلی ہیں جبکہ کیس انکوائری کا ٹائیٹل تبدیل کردیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.