190 ملین پاؤنڈ کا کیس؛ نیب کا عمران خان کی پوری کابینہ کو طلب کرنے کا فیصلہ
نیب راولپنڈی نے نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں عمران خان کی پوری کابینہ کے بیانات ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
نیب راولپنڈی نے 190 ملین پاؤنڈز کی منتقلی سے متعلق این سی اے اسکینڈل میں عمران خان کی پوری کابینہ کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی نے عمران خان کی کابینہ کے بیانات ریکارڈ کرنے کا فیصلہ کیا، اور کابینہ کے بیشتر ارکان کے بیانات بطور گواہ قلمبند کئے جائیں گے۔
اس حوالے سے نیب نے کل سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ کو طلب کررکھا ہے، اور اس حوالے سے نوٹسز بھی جاری کئے ہیں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمران خان کوشامل تفتیش ہونےکی ہدایت کی تھی۔
نیب نے عمران خان کو بھی نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل میں طلب کررکھا ہے، اور انہیں ایک سوال نامہ بھی بھیجا گیا ہے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو بھی نوٹس موصول کروانے کے لئے نیب ٹیم زمان پارک پہنچی اور نوٹس وصول کرایا۔
نیب کا نوٹس عمران خان کی قانونی ٹیم کے رکن علی بھنڈر نے وصول کیا، جس کے بعد نیب ٹیم واپس روانہ ہوگئی۔
کیس میں شیخ رشید، علی زیدی اور ذلفی بخاری کی طلبی
نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کے کیس میں نیب نے سابق وزیر داخلہ شیخ رشید کو بھی طلب کر لیا ہے، اور انہیں طلبی کا نوٹس بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
نوٹس میں شیخ رشید کو 24 مئی دن ساڑھے 12 بجے نیب راولپنڈی پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے، جب کہ انہیں کیس سے متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
نیب نے تحریک انصاف کے رہنماؤں علی زیدی اور ذلفی بخاری کو بھی 24 مئی کیلئے طلبی کے سمن جاری کردیئے ہیں۔
فیصل واوڈا کی طلبی
نیشنل کرائم ایجنسی 190 ملین پاؤنڈ کا اسکینڈل میں نیب نے سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے ناراض رہنما فیصل واوڈا کو بھی طلب کر لیا ہے اور انہیں دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فیصل واوڈا کو بطور گواہ طلب کیا گیا ہے، کیوں کہ جب پی ٹی آئی حکومت نے 190 ملین پاؤنڈ پراپرٹی ٹائیکون سے سیٹلمنٹ کی منظوری دی تھی تو انہوں نے اس وقت بطور وفاقی وزیر سیٹلمنٹ کی مخالفت کی تھی، اور سیٹلمنٹ کو نیب کیس قراردیا تھا۔
سابق معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر بھی طلب
عمران خان کے بعد نیب نے پی ٹی آئی دور کے معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کو بھی 18 مئی کو طلب کیا ہے اور نوٹس میں کیس سے متعلقہ دستاویزات بھی ہمراہ لانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
Comments are closed on this story.