سینٹرل ماڈل اسکول لوئر مال کو سینٹر آف ایکسیلینس میں تبدیل کرنے سے روک دیا گیا
لاہور ہائیکورٹ نے سینٹرل ماڈل اسکول لوئر مال لاہور کو سینٹر آف ایکسیلینس میں تبدیل کرنے سے روکتے ہوئے حکومت پنجاب سے جواب طلب کرلیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سینٹرل ماڈل اسکول لوئر مال کو سینٹرل آف ایکسیلینس بنانے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار مظفر حسین ہاشمی اور دیگر کی جانب سے ایڈووکیٹ اسد منظور بٹ نے پیش ہو کر بتایا کہ سینٹرل ماڈل اسکول تاریخی حیثیت رکھتا ہے، تاریخی اسکول ایک خود مختار سکول ہے، اسکول کا اپنا بورڈ آف گورنرز ہے جو اس کے نظام کو دیکھتا ہے، دانش اسکول اس کو تبدیل کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سینٹرل آف ایکسیلنس میں تبدیل کرنے سے نئے اساتذہ بھرتی کیے جائیں گئے، 10،10 سال ادارے میں استاد کے فرائض انجام دینے والے بے روزگار ہو جائیں گئے، زائد فیسوں پر نئے طلباء کو داخلہ دیا جائے گا، حکومتی اقدام غریب طلباء سے تعلیم کا حق چھیننے کے مترادف ہے، عدالت حکومت فیصلے کو کلعدم قرار دے۔
عدالت نے دلائل سننے کے بعد سکول کو سنٹرل آف ایکسیلنس میں تبدیل کرنے سے روکتے ہوئے پنجاب حکومت سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے۔
Comments are closed on this story.