Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

سکیورٹی ایجنسیز سپریم کورٹ پر قبضہ جمانے والے غنڈوں کی سہولت کاری میں مصروف ہیں، عمران خان

پوری دنیا میں احتجاج ہوتا ہے لیکن کہیں گولیاں نہیں چلتیں، عمران خان
اپ ڈیٹ 15 مئ 2023 11:44pm
تصویر/ فیس بُک
تصویر/ فیس بُک

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ سیکورٹی ایجنسیز سپریم کورٹ پر قبضہ جمانے والے غنڈوں کی سہولت کاری میں مصروف ہیں، پی ٹی آئی پر پابندی اور مجھے اور میری اہلیہ کو گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پی ٹی آئی کے جاں بحق کارکنوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے کا اعلان کردیا ہے، اور کہا ہے کہ آج بعد نماز مغرب جاں بحق کارکنوں کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی جائے گی۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں احتجاج ہوتا ہے لیکن کہیں گولیاں نہیں چلتیں، جنرل ڈائر نے نہتے افراد پرگولیاں چلائی تھیں۔

اپنی ٹویٹ میں پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کی گرفتاری پر شدید ردعمل دیتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے تقریباً 7000 قائدین، کارکنان اور خواتین کو جیلوں میں ٹھونس دیا گیا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ یہ تحقیق تک نہیں کی گئی کہ سرکاری عمارتوں کو نذرِ آتش کرنے میں کون ملوث تھا، یہ سراغ بھی نہ لگایا گیا کہ درجنوں غیرمسلّح مظاہرین کی گولیاں لگنے سے اموات کا ذمہ دار کون تھا۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ منصوبہ یہ ہے کہ پاکستان کی سب سے بڑی اور واحد سیاسی جماعت پر پابندی عائد کر دی جائے، اس دوران سیکورٹی ایجنسیز سپریم کورٹ پر قبضہ جمانے اور دستورِ مملکت کو پیروں تلے روندنے میں غنڈوں کی سہولت کاری میں مصروف ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ تمام شہری پرامن احتجاج کیلئے تیار رہیں، اگر عدالتِ عظمٰی اور آئین کو تباہ و تاراج کردیا گیا تو تصوّرِ پاکستان ہی دم توڑ دے گا۔

اس سے قبل چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ لندن پلان کھل کر سامنے آچکا، ان کا منصوبہ بشریٰ بیگم کو قید کر کے مجھے اذیت پہنچانا اور بغاوت کے کسی قانون کی آڑ میں مجھے آئندہ 10 سال کیلئے قید کردینا ہے۔**

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مشرقی پاکستان میں عوامی لیگ پر عائد کی جانے والی پابندی کی طرح پاکستان کی سب سے بڑی اور وفاقی جماعت پی ٹی آئی پر بھی پابندی لگادی جائے گی.

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر اپنے تحفظات کا اظہار کرنے والے عمران خان نے الزام عائد کیا کہ، ’میں قید میں تھا تو تشدد کی آڑ میں انہوں نے خود ہی جج، جیوری اور فیصلے پر عملدرآمد کرنے والے کا کردار اپنا لیا۔اب ان کا منصوبہ یہ ہے کہ بشریٰ بیگم کو مقید کر کے مجھے اذیت پہنچائیں اور بغاوت کے کسی قانون کی آڑ لے کر مجھےآئندہ دس برس کے لیے قید کر دیں اور اس کے بعد تحریک انصاف کی بچی کھُچی قیادت اور کارکنان کے گرد بھی گھیرا تنگ کر دیں اور بلآخر پاکستان کی سب سے بڑی اور وفاقی جماعت پر پابندی لگا دیں (جیسے انھوں نے مشرقی پاکستان میں عوامی لیگ پر لگائی‘۔

عمران خان کے مطابق عوام کی جانب سے ردّعمل نہ آنے کو یقینی بنانے کیلئے دو کام کیے گئے، “پہلا یہ کہ محض تحریک انصاف کے کارکنان ہی کو خوفزدہ نہیں کیا جارہا بلکہ عام شہریوں کے دلوں میں بھی خوف بٹھایاجارہا ہے اور دوسرا: میڈیا پر پوری طرح قابو پایا جا چکا ہے اور بزورِجبر اس کی آوازدبائی جا چکی ہے’۔

سابق وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ انٹرنیٹ سروسز اور سوشل میڈیا، جو پہلے ہی جزوی طور پر چل رہا ہے, کو پوری طرح بند کردیا جائے گا۔

انہوں نے لکھا کہ، ’سپریم کورٹ کے باہر فضل الرحمٰن والے تماشے کا واحد مقصد بھی چیف جسٹس آف پاکستان کو مرعوب کرنا ہے تاکہ وہ آئینِ پاکستان کےمطابق کوئی فیصلہ صادر کرنے سے باز رہیں۔پاکستان پہلے ہی 1997 میں نون لیگی غنڈوں کو نہایت ڈھٹائی سے سپریم کورٹ پر عملاً حملہ آور ہوتے دیکھ چکا ہے جس کے نتیجے میں ایک نہایت محترم چیف جسٹس سجاد علی شاہ کو ہٹایا گیا۔‘

حقیقی آزادی کیلئے آخری دم تک لڑنے کا عزم ظاہر کرنے والے عمران خان نے عوام کیلئے پیغام میں کہا کہ اگر آج ہم خوف کے بت کے آگے سجدہ ریز ہوگئے تو ذلت اور شکست و ریخت ہماری آئندہ نسلوں کا مقدّر ٹھہرے گی۔’

عمران خان نے مزید لکھا کہ ،’وہ ملک جہاں ناانصافی اور جنگل کے قانون کا دَور دَورہ ہو وہ زیادہ دیر تک صفحۂ ہستی پر اپنا وجود برقرار نہیں رکھ پاتے!۔‘

imran khan

PDM Protest

Molana Fazal ur Rehman

Politics May 15 2023