ظلِ شاہ کیس میں شامل تفتیش اور دیگر مقدمات میں عمران کو گرفتار نہ کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری
اسلام آباد ہائیکورٹ نے ظلِ شاہ کیس میں شامل تفتیش اور دیگر مقدمات میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو گرفتار نہ کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کو 16 ایم پی او سمیت دیگر مقدمات کے تحت گرفتار نہ کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے تین صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ جاری کیا۔
تحریری حکم نامہ میں لکھا گیا کہ عدالت عمران خان کی 50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض 17 مئی تک ضمانت منظور کرتی ہے، چیئرمین تحریک انصاف کو جب بلایا جائے وہ شامل تفتیش ہوں۔
حکم نامہ کے مطابق درخواست گزار کے وکیل کے مطابق عمران خان کی زندگی کو سنگین خطرات ہیں، سابق وزیراعظم کو دی جانے والی سیکورٹی واپس لے لی گئی ہے، سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق عمران خان کو سیکورٹی فراہم کرنے کا حکم دیا جاتا ہے۔
تحریری حکم نامہ میں مزید لکھا گیا کہ وکیل درخواست گزار کے مطابق سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے،وکیل عمران خان کے مطابق لا اینڈ آرڈر کی صورتحال بہتر ہونے تک عدالت اس کیس کو سنے۔ عدالت نے عمران خان کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔
دوسری طرف اسلام آباد ہائیکورٹ نے ظلِ شاہ قتل کیس میں عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور ہونے کا تفصیلی فیصلہ بھی جاری کردیا۔
تین صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس طارق محمود جہانگیری نے جاری کیا۔ جس میں لکھا گیا کہ عمران خان کی پچاس ہزار روپے مچلکوں کے عوض 22 مئی تک ضمانت منظور کی جاتی ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف کو ظل شاہ قتل کیس میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دیا گیا۔
تحریری حکم نامہ میں لکھا گیا کہ سابق وزیراعظم عمران خان 22 مئی تک متعلقہ عدالت سے رجوع کریں، وکیل درخواست گزار کے مطابق مقدمہ بدنیتی پر مبنی ہے اور سیاسی بنیادوں پر بنایا گیا ہے۔
حکم نامہ کے مطابق وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ انصاف کی فراہمی کے لئے ضمانت دی جائے تاکہ متعلقہ عدالت میں پیش ہو سکیں، پولیس نے اس کیس میں عمران خان کا بیان ریکارڈ کر لیا ہے۔
آرڈر میں مزید کہا گیا کہ پولیس نے لاہور ہائیکورٹ میں بیان دیا کہ عمران خان کی اس کیس میں گرفتاری کی ضرورت نہیں، وکیل درخواست گزار کے مطابق خدشہ ہے کہ عمران خان لاہور پہنچیں گے تو گرفتار کر لیا جائے گا۔
تحریری حکم نامہ کے مطابق عمران خان کی 22 مئی تک کی حفاظتی ضمانت منظور کی جاتی ہے،عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست نمٹا دی۔
واضح رہے کہ جمعہ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی استدعا پر مختلف بینچ تشکیل دیے گئے جنھوں نے مختلف درخواستوں پر سماعت کی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے عمران خان کی ظل شاہ کیس میں 10 روز کے لئے حفاظتی ضمانت منظور کی۔
اس کے علاوہ عدالت نے عمران خان کی اے ٹی سی سمیت لاہور کے تین مقدمات میں 10 روز کے لئے حفاظتی ضمانت منظور کی۔
ڈویژنل بینچ نے سربراہ پی ٹی آئی کو پیر تک کسی بھی مقدمے میں گرفتاری سے روکنے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا کہ کوئی خفیہ مقدمہ بھی ہو تو عمران خان کو گرفتار نہ کیا جائے۔
Comments are closed on this story.