Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

’عدلیہ اظہار یکجہتی ریلی پر سپریم کورٹ کو لاتعلقی کا بیان جاری کرنا چاہئے تھا‘

کبھی اداروں میں بیٹھے لوگوں سے بھی غلطیاں ہو جاتی ہیں، ماہر قانون
شائع 12 مئ 2023 10:04pm
ماہر قانون اور سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ شاہ خاور۔ فوٹو — فائل
ماہر قانون اور سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ شاہ خاور۔ فوٹو — فائل

ماہر قانون اور سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ شاہ خاور کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ریلی پر رجسٹرار آفس کو بیان جاری کرنا چاہئے تھا کہ ہمارا چیف جسٹس کے نام پر سیاست کرنے والوں سے کوئی تعلق نہیں۔

آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ شاہ خاور نے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات انتہائی خطرناک ہیں، پی ڈی ایم نے سپریم کورت کے خلاف سخت زبان کا استعمال کیا۔

شاہ خاور نے کہا کہ کبھی اداروں میں بیٹھے لوگوں سے بھی غلطیاں ہو جاتی ہیں، پی ٹی آئی نے عدلیہ یکجہتی ریلی نکالی تو اس سے ایک دو روز قبل سپریم کورٹ کو اس ریلی سے علیحدگی سے متعلق ایک بیان جاری کرنا چاہئے تھا۔

ماہر قانون نے کہا کہ پی ٹی آئی ریلی پر رجسٹرار آفس کو بیان جاری کرنا چاہئے تھا جس میں کہا جاتا کہ ہمارا چیف جسٹس کے نام پر سیاست کرنے والوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

روبرو میں بات کرتے ہوئے چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی پاکستان بار کونسل حسن رضا پاشا نے کہا کہ پی ٹی آئی کارکنان نے ایک پلیننگ کے تحت توڑ پھوڑ کی اور فوجی تنصیبات پر حملہ کیا۔

چیف جسٹس کی جانب سے عمران خان کو عدالت میں دیکھ کر خوشی کا اظہار کرنے پر حسن پاشا نے کہا کہ وکلاء کو اس طرح کہنا بنتا ہے لیکن ایک ملزم کو ایسے الفاظ کہنے سے مخالفین کو بُرا لگ سکتا ہے۔

اس موقع پر سپریم کورٹ بار عابد زبیری نے کہا کہ عمران خان ملزم ہیں مجرم نہیں، سیاسی لیڈران کو ریلیف ملتا ہے، فیصلے آنے شروع ہوئے تو ججز پر اٹیک شروع کردیئے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اسلام آباد کا کنٹرول آرٹیکل 245 کے تحت فوج کے پاس ہے، مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں ڈنڈے لیکر آئیں گے، وہ دراصل عدالتوں کو دھمکی دے رہے تھے۔

imran khan

rubaroo

Supreme Court of Pakistan

pti rally