انٹرنیٹ بحالی کے فوری بعد ٹوئٹر، فیس بک، یوٹیوب تک رسائی معطل
ملک بھر میں تین دن کی بندش کے بعد جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب موبائل انٹرنیٹ سروس بحال کر دی گئی لیکن ٹوئٹر، یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی سروس بحالی کے کچھ دیر بعد بند کردی گئی۔ جو بدستور معطل ہے۔
ٹوئٹر تک رسائی بلکل ممکن نہیں، فیس بک محدود ہے اور یو ٹیوب کی رفتار انتہائی سسست کردی گئی ہے۔ انسٹاگرام اور دیگر پلیٹ فارمز کا حال بھی کچھ ایسا ہے۔
انٹرنیٹ کی دستیابی پر نظر رکھنے والی معروف ویب سائیٹ ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے پاکستانی ورژن کے مطابق بڑی تعداد میں پاکستانی صارفین یوٹیوب، فیس بک اور ٹوئٹر تک رسائی حاصل نہ ہونے کی شکایات کر رہے ہیں۔
ٹوئٹر کی عدم دستیابی کی شکایات جمعہ کی شب 12 بجے کے قریب بڑی تعداد میں آئیں جب سروس بحالی کے فوراً بعد ٹوئٹر تک رسائی معطل کی گئی۔
فیس بک تک رسائی نہ ہونے کی شکایات بھی رات سے بڑھنا شروع ہوئیں جو صبح تک شدت اختیار کرگئیں۔
یو ٹیوب کی عدم دستیابی کی شکایات رات کو بڑھنے کے بعد صبح تک کم ہوگئیں تاہم صبح نوبجے سے ان شکایات میں اضافہ ہوا اور دوپہر 12 بجے تک یہ کافی بڑھ چکی تھیں۔
وی پی این کے استعمال میں اضافہ
موبائل براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی بحالی سے اوبر، بائیکا اور فوڈ پانڈا جیسی سروسز تو دوبارہ کام کرنے لگی ہیں لیکن سوشل میڈیا پلیٹ فارمز تک رسائی نہ ہونے کے سبب صارفین پریشان ہیں۔ اس مسئلے کا حل انہوں نے وی پی این کے ذریعے نکالا ہے۔ عام طور پر وی پی این سروسز مغربی ممالک کی کمپنیاں فراہم کرتی ہیں جو صارفین کو اپنے کمپیوٹرز سے منسلک ہونے کی اجازت دیتی ہیں۔
ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورک یا وی پی این کے ذریعے انٹرنیٹ صارف کسی دوسرے ملک میں موجود کمپیوٹر نے منسلک ہوتا ہے اور اس کمپیوٹر سے انٹرنیٹ تک رسائی حاصل کرتا ہے۔
بڑی تعداد میں پاکستانی صارفین کی جانب سے وی پی این کے استعمال کے سبب مغربی ممالک میں پاکستان کے ہیش ٹیگ دکھائی دے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد سے ملک بھر میں انٹرنیٹ سروس بند تھی جس سے آئی ٹی اور ٹیلی کام سیکٹر کو شدید خسارے کا سامنا کرنا پڑا جبکہ حکومت نے انٹرنیٹ سروس تاحکم ثانی بند رکھنے کے احکامات جاری کیے تھے۔
انٹرنیٹ سروس کی بندش کے باعث اربوں کا نقصان
موبائل براڈ بینک انٹرنیٹ میں خلل کی وجہ سے تین دن کے دوران ٹیلی کام کمپنیوں کو 3ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ جب کہ آل پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ ایسوسی ایشن کے مطابق آئی ٹی انڈسٹری کو 10 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔
ٹیلی کام انڈسٹری کے ترجمان نے جمعہ کو کہا کہ انٹرنیٹ سروس معطل ہونے کے باعث صرف 3 روز میں ٹیلی کام سیکٹرکو2 ارب 46 کروڑکا نقصان ہو چکا ہے۔
کاروباری نمائندوں اور سول سوسائٹی کا مشترکہ اعلامیے کے مطابق انٹرنیٹ کی پریشان کن اور قابل مذمت اقدام ہے، انٹرنیٹ بندش سے ہیلتھ کیئر، ایمرجنسی، اکنامک سروسز تک رسائی متاثرہوئی، حکومت کو سمجھنا چاہیے کہ انٹرنیٹ شہریوں کا بنیادی حق ہے۔
انٹرنیٹ سروس کی بندش سے کون کون متاثر ہوا؟
پی ٹی اے کی جانب سے ملک میں غیر معینہ مدت تک انٹرنیٹ سروس کی بندش کی وجہ سے سب سے زیادہ متاثر ایپلیکشنز کے ذریعے آن لائن دیہاڑی کمانے والے افراد ہوئے ہیں۔
پاکستان میں آن لائن ایپلی کیشنز کے ذریعے روزی کمانے والے افراد کی تعداد لاکھوں میں ہے، جو ڈرائیونگ کرکے اور کھانے یا پیزا کی ڈیلیوری کرکے اپنا اور اپنے گھروالوں کا پیٹ پالتے ہیں، لیکن انٹرنیٹ کی بندش سے ایسے لاکھوں شہری متاثر ہوئے جنہیں انٹرنیٹ کی جزوی بندش سے سخت پریشانی کا سامنا ہے۔
آن لائن روزگار کمانے والوں کا کہنا ہے کہ پچھلے تین روز سے انٹرنیٹ سروس معطل ہونے کے باعث کوئی سواری نہیں ملی، گھر کیا لے کر جائیں۔ دوسری جانب آن لائن سفر کرنے والے مسافر بھی پریشان رہے اور ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ نا ہونے سے ڈرائیور ملتے نہیں اور جو ملتے ہیں وہ من پسند کرایا لیتے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ اب ضروری کاروباری سرگرمیوں کے لیے انٹرنیٹ سروسز پر انحصار رہتا ہے، نیٹ کی بندش سے معاشی بے یقینی کی صورتحال پیدا ہوچکی ہیں۔
نجی ٹیلی کام کمپنی “ٹیلی نار’’ بول اٹھی
نجی ٹیلی کام کمپنی ٹیلی نار نے سروس معطلی کی تصدیق کرتے ہوئے جمعہ کو بیان جاری کیا کہ پی ٹی اے نے ٹیلی نار سمیت تمام ٹیلی کام کمپنیوں کو انٹرنیٹ سروس کی فراہمی معطل کرنے کی ہدایت کی ہے، اور کہا کہ صارفین کو آڈیو کالز اور ایس ایم ایس پیغامات تک رسائی حاصل ہے۔
ٹیلی کام کمپنی ٹیلی نار نے پاکستان میں ہونے والے واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے معاملے کو حکام کے سامنے اٹھایا ہے۔
اس بیان کے کچھ ہی دیر بعد موبائل براڈ بینڈ سروس بحال کردی گئی اور کچھ وقت کے لیے تمام سوشل میڈیا سروسز بھی بحال ہوگئیں لیکن کچھ ہی دیر بعد رسائی محدود یا بند کردی گئی۔
Comments are closed on this story.