Aaj News

اتوار, نومبر 24, 2024  
21 Jumada Al-Awwal 1446  

اسلام آباد پولیس پر فائرنگ، پی ٹی آئی مشتعل کارکنان کا سری نگر ہائی وے پر احتجاج

جی الیون اور جی تھرٹین میں پولیس اور مشتعل مظاہرین آمنے سامنے آگئے

ترجمان اسلام باد کیپیٹل پولیس کا کہنا ہے کہ اہلکاروں پر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی ہے۔

ایک بیان میں ترجمان اسلام آباد پولیس نے کہا کہ جی 11 اور جی 13 کے علاقے میں پولیس پر فائرنگ کی گئی، اس صورتحال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔

پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ جی 13 اور جی 11 میں کچھ لوگ پٹرول بموں کے ساتھ دیکھے گئے، کچھ لوگوں کے پاس اسلحہ کا بھی گمان ہے۔

ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق ایسے حالات میں دہشتگردی کے خدشات میں اضافہ ہو جاتا ہے، لہٰذا شہری غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور کسی بھی غیر معمولی سرگرمی کی اطلاع 15 پر دیں۔

عمران خان کو ریلیف مل گیا تو فائرنگ کون کررہا ہے؟

دوسری جانب عمران خان نے فائرنگ کی اطلاعات پر اپنے وکلاء سے مشاروت کی ہے۔ عمران خان کی لیگل ٹیم کا کہنا ہے کہ عمران خان جانے کے لئے تیار ہے، اور اس سے قبل وہ ویڈیو بیان ریکارڈ کروانا چاہتے ہیں، لیکن انٹرنیٹ کی وجہ سے بیان جاری کرنے میں مسئلہ ہے۔

عمران خان کے وکیل سلمان صفدر کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو عدالت سے ریلیف مل گیا تو فائرنگ کون کر رہا ہے، اس حوالے سے عمران خان نے فائرنگ پر تشویش کا اظہار کیا ہے، تشویش کی بات یہ ہے کہ مظاہرین کیسے فائرنگ کر سکتے ہیں۔

عمران خان کو ضمانت مل گئی

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو اسلام آباد ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے تاہم پی ٹی آئی کے کارکنان کی جانب سے تاحال احتجاج جاری ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے گرفتاری کے حوالے سے اپنی وکلاء ٹیم سے رابطہ کیا اور حامد خان کو صورتحال سے آگاہ کیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس مجھے گرفتارکرنے کیلئےعدالت کے باہر موجود ہے، میں آپ کو تمام صورتحال سے خبردارکررہا ہوں، آپ نے مجھے پھر گرفتار کیا تو وہی ردعمل آئے گا، اور میں نہیں چاہتا پھر سے وہی حالات پیدا ہوں۔

اس سے قبل پی ٹی آئی نے ریجنل، ضلعی اور مقامی ذمہ داران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے بیان میں کہا تھا کہ دھونس اور طاقت سے معاملات چلانے کی مذمت کرتے ہیں، نمازِ جمعہ کے بعد کارکنان ملک گیر پرامن احتجاج کیلئے نکلیں۔

تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پولیس گردی کے ذریعے انصاف کا قتل گوارا نہیں کیاجاسکتا، عمران خان کی زندگی سے کھیلنےکی کوششیں کی جارہی ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کو ریاستی انتقام کا نشانہ بنانے کی اجازت نہیں دیں گے، ملک بھر میں بدترین کریک ڈاؤن ناقابلِ قبول ہے۔

اسلام آباد

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں آج بھی احتجاج کیا جارہا ہے، اور پولیس حکام کے مطابق سری نگر ہائی وے جی الیون کے پاس مظاہرین جمع ہیں۔ جب کہ رینجرز، پنجاب پولیس، ایف سی اوراسلام آباد پولیس قیام امن کے لئے موجود ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ پیشیوں پر بھی پنجاب پولیس معاونت کے لیے موجود رہی تھی۔

دوسری جانب سری نگر ہائی وے پرمظاہرین مشتعل ہو گئے اور ایک گاڑی کوآگ لگا دی۔ احتجاجی مظاہرین کو پولیس کی جانب سے منتشر کیا گیا، تاہم کچھ دیر بعد ہی پی ٹی آئی کارکنان سری نگر ہائی وے جی 13 پر جمع ہونا شروع ہوگئے، جن کی قیادت ریجن صدر علی نوازاعوان کررہے ہیں۔ جب کہ سری نگر ہائی وے پر بھی پولیس کے تازہ دم دستے پہنچ گئے۔

اسلام آباد کے جی الیون میں پولیس اور مشتعل مظاہرین آمنے سامنے گئے اور پولیس نے کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے شیلنگ کی، مظاہرین نے شیل پولیس پر واپس پھینکے۔

فیصل آباد

فیصل آباد میں پولیس نے ڈی سی آفس پر دھاوا بول دیا، وکلا نے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کیا تو پولیس نے وکلاء کو مُنتشر کرنے کیلئے شیلنگ کردی۔

وکلاء کی جانب سے گیٹ کو دھکے مارے گئے اور پولیس پر پتھراؤ بھی کیا گیا تو پولیس نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے وکلاء پر شیلنگ شروع کردی۔

وکلاء نے سی پی آفس کی سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور شدید نعرے بازی کی۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ آر پی او آفس کے سامنے بھی احتجاج ریکارڈ کروایا جائے گا۔ پولیس کے ڈسٹرکٹ بارمیں داخل ہو کر سابق صدر کی گرفتاری پر احتجاج کیا گیا تھا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے مشتعل افراد کی جانب سے حملوں، توڑ پھوڑ میں ملوث گرفتار شرپسندوں کی تعداد 2790 ہوگئی ہے۔

ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق پنجاب بھر میں 152 پولیس افسران اور اہلکار شدید زخمی ہوئے، جب کہ پنجاب پولیس کے زیر استعمال 72 گاڑیوں کی توڑ پھوڑ اور نذر آتش کیا گیا۔

Faisalabad

Punjab police