Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

گرفتاری ’فوجی بغاوت‘ معلوم ہوتی ہے، عمران کو لائیو نشریات کی اجازت دی جائے: امریکی رکن کانگریس

بدعنوانی کے کیس میں کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاری کا کوئی جواز نہیں، بریڈ شرمین
اپ ڈیٹ 10 مئ 2023 07:26pm
تصویر بزریعہ اے ایف پی
تصویر بزریعہ اے ایف پی

امریکی رکن کانگریس بریڈ شرمین نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کیخلاف احتجاج کرنے والے پی ٹی آئی کارکنوں کی جاری گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

بریڈ شرمین کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے کارکنوں کی گرفتاریوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری محض کرپشن کیس سے زیادہ گہرے سیاسی محرکات کی حامل ہو سکتی ہے۔

کانگریس مین شرمین نے درخواست کی ہے کہ عمران خان کو براہ راست نشر کیا جائے تاکہ ان کے حامیوں کو یقین دلایا جا سکے کہ وہ محفوظ ہیں۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ’عمران خان کی گرفتاری درست اقدام نہیں ہے ۔ میں امید رکھتا ہوں کہ مسٹر خان کی دن کے چوبیس گھنٹے لائیو سٹریم کی جائے تاکہ پوری دنیا کو معلوم ہو کہ وہ محفوظ ہیں۔ اور ان کے وکلا ، پی ٹی آئی کے اراکین اور ان کے خاندان کو ان تک رسائی ملنی چاہئے۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’میرے ایک مشیر ڈاکٹر آصف محمود ہیں اور ان کے پاکستان میں رابطے ہیں۔ پورے ملک میں پی ٹی آئی کے رہنما اور ورکرز کو گرفتار کیا جا رہا ہے۔ یہ اس دلیل سے مطابقت نہیں رکھتا کہ یہ گرفتاری بدعنوانی کی وجہ سے ہے۔‘

بریڈ شرمین کا کہنا تھا کہ ’بدعنوانی کے کیس میں کارکنوں اور رہنماؤں کی گرفتاری کا کوئی جواز نہیں ہے ۔ اس (گرفتاری) سے تو یہ ایک ’ملٹر ی کو‘ (فوجی بغاوت) معلوم ہوتا ہے نہ کہ انصاف کا غیر جانبدارنہ اطلاق‘ ۔

military coup

Brad Sherman

imran khan arrested

politics may 10 2023