پی ٹی آئی رہنماؤں نے عمران خان تک رسائی دینے کا مطالبہ کردیا
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں نے پارٹی قائد عمران خان تک رسائی دینے کا مطالبہ کردیا، شاہ محمود قریشی نے کارکنوں کو پرامن رہنے کی اپیل کی تو اسد عمر نے عمران خان کی گرفتاری کو غیرقانونی قرار دے دیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ملک کو آئینی بحران میں دھکیل دیا گیا ہے، حکومت عدلیہ کی حکم عدولی کررہی ہے، عدلیہ میں تقسیم کی کوشش کی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک معاشی بحران کا شکار ہے، ان کا آئی ایم ایف سے معاہدہ نہیں ہوپایا، مہنگائی سے عوام پریشان ہیں، ان حالات میں اس جبر کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ کارکنوں سے اپیل ہے کہ قانون ہاتھ میں نہ لیں، کارکن صبر کریں، اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے، ملتان میں میرے گھر پر چھاپا مارا گیا، ملازمین پر تشدد ہوا، میرے گھر کےدروازےتوڑے گئے، تشدد سے میرے 9 ملازمین زخمی ہوئے۔
پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی زخمی ٹانگ پر ڈنڈے مارے گئے، انہوں نے پارلیمنٹ کو عدلیہ سے لڑانے کی کوشش کی، آج شام پارٹی رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا ہے، 6 رکنی کمیٹی آج شام صورتحال پرمشاورت کرے گی، عمران خان سے ملاقات کی کوشش کروں گا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں عمران خان تک رسائی دی جائے، عمران خان سےملاقات کرنےدیں تاکہ رہنمائی لے سکیں۔
عمران خان کی گرفتاری غیرقانونی ہے، اسد عمر
دوسری جانب پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر کا کہنا تھا کہ عمران خان کی گرفتاری غیرقانونی ہے، وارنٹ اور گرفتاری کے دستاویزات وکلاء کو نہیں دیے گئے، جلد بازی میں بنائے گئے کاغذات کیوں چھپائے جارہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کے فیصلے کو چیلنج کیا جائے گا، میڈیا کو پولیس لائنز میں داخلے سے کیوں روکا گیا ہے۔
اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ سازش سے کچھ غلط کام کرکے ملبہ پی ٹی آئی پر ڈالا جارہا ہے، عمران خان پر جو چارج ہے اس کی بھی تحقیقات کرائی جائے۔
راتوں رات پولیس گیسٹ ہاؤس کو عدالت ڈیکلئر کر دیا گیا، فواد چوہدری
ادھر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں رہنما پی ٹی آئی فواد چوہدری نے کہا کہ ابھی تک عمران خان کی صحت اور خیریت سے قوم کو آگاہ نہیں کیا گیا، راتوں رات پولیس گیسٹ ہاؤس کو عدالت ڈیکلئر کر دیا گیا تاکہ وکلاء اور میڈیا کا داخلہ نہ ہو سکے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر عمران خان تک رسائی دی جائے اور ان کی صحت اور سکیورٹی کے بارے میں اعتماد میں لیا جائے۔
Comments are closed on this story.