Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

کراچی، لاہور میں 5 پولیس وینز نذر آتش، کئی مقامات پر توڑ پھوڑ، پنجاب اور بلوچستان میں نقص امن کی دفعہ نافذ

لاہور میں رینجرز طلب، موبائل سروس بندش کیلئے محکمہ داخلہ سے رابطہ
اپ ڈیٹ 09 مئ 2023 11:09pm
فوٹو — اے ایف پی
فوٹو — اے ایف پی
شارع فیصل پر پولیس وین نذر آتش۔ فوٹو — اے ایف پی
شارع فیصل پر پولیس وین نذر آتش۔ فوٹو — اے ایف پی
فوٹو — اے ایف پی
فوٹو — اے ایف پی
فوٹو — اے ایف پی
فوٹو — اے ایف پی
فوٹو — اے ایف پی
فوٹو — اے ایف پی
  • پی ٹی آئی کا کراچی میں ہڑتال کا اعلان
  • شارع فیصل پر پولیس وین نذر آتش، ریڈ بس کو شدید نقصان
  • کارکنان نے بلوچ کالونی پر ٹریفک پولیس چوکی اور موٹر سائیکلیں جلا ڈالیں
  • لاہور میں دفعہ 144 نافذ
  • پولیس کی کارکنان پر آنسو گیس شیلنگ و لاٹھی چارج
  • زمان پارک کے باہر کارکنان نے ڈنڈے اٹھا لیئے
  • لاہور میں مظاہرین نے 4 پولیس وینز کو نذر آتش کردیا
  • فیصل آباد میں رانا ثناء کے ڈیرے پر پتھراؤ، پوسٹر بھی چلا دیئے
  • ایبٹ آباد میں ایک ہفتے کیلئے دفعہ 144 نافذ
  • اسلام آباد میں 43 اور کراچی میں 5 کارکنان گرفتار

عمران خان کی گرفتاری کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنان سراپا احتجاج ہیں، مظاہرین کی جانب سے کراچی، لاہور میں مجموعی طور پر پانچ پولیس وینز کو نذر آتش کردیا گیا جب کہ پنجاب اور بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو آج اسلام آباد پولیس نے ہائی کورٹ سے گرفتار کیا، خبر جنگل کی آگ کی طرح پورے ملک میں پھیل گئی، اور کارکنان کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔

اسلام آباد میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔ ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق اس دوران کیپیٹل پولیس کے 5 جوان زخمی جب کہ 43 مظاہرین قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار کیے گئے۔

کراچی

تحریک انصاف نے کراچی میں پہیہ جام ہڑتال کی کال دے دی، پی ٹی آئی نے تاجروں اور ٹرانسپورٹرز سے ہڑتال کی حمایت کی اپیل کی ہے۔

عمران خان کی گرفتاری کی خبر ملتے ہی کراچی میں پی ٹی آئی کے کارکنان سڑکوں پر آگئے اور سڑکیں بند کرکے احتجاج شروع کردیا۔

تحریک انصاف کے کارکنان نے شارع فیصل کو بند کرکے احتجاج شروع کیا تو گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں، اور عوام شدید پریشانی میں مبتلا ہوگئے۔

نرسری پر تحریک انصاف کے کارکنان کا احتجاج ختم کرنے کے پولیس نے مداخلت کی تو پولیس اور کارکنان آمنے سامنے آگئے، پولیس کی جانب سے کارکنان پر شیلنگ بھی کی گئی، جس پر کارکنان منشتر ہوگئے۔ تاہم کچھ ہی دیر کے بعد مظاہرین ایک بار پھر جمع ہوگئے اور ریڈ بس کے شیشے توڑ دیے۔

کارکنان کی بڑی تعداد انصاف ہاوس بھی پہنچ گئی، جہاں حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

پی ٹی آئی مظاہرین نے پولیس وین کو آگ لگا دی، اسی کے ساتھ پولیس کی جانب سے کارکنان پر شیلنگ بھی کی گئی۔

کراچی میں شرپسند افراد نے پیپلز بس سروس کی چارگاڑیوں کو نقصان پہنچایا ہے، انتظامیہ کے مطابق شر پسندوں نے دوگاڑیاں شارع فیصل، ایک ناگن چورنگی اور ایک کو شاہ فیصل میں نشانہ بنایا ہے۔

پیپلزبس سروس کی ایک گاڑی کی قیمت 8 کروڑ روپے ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ پیپلز بس سروس کی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچایا گیا، اسٹاف کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

صورتحال کو دیکھتے ہوئےسروس بحال کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ پیپلز بس سروس جزوی طور پر معطل رہے گی۔

نرسری پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیئے گئے جس کے باوجود بھی مظاہرین نے شدید احتجاج کیا، کئی دیر احتجاج جاری رہنے کے بعد پولیس نے سڑک کی ایک جانب ٹریفک کے لئے کھول دی۔

پی ٹی آئی کارکنان نے بلوچ کالونی پر قائم ٹریفک پولیس چوکی کو آگ لگا دی جب کہ مظاہرین نے موٹر سائیکلوں بھی نذر آتش کردیا۔

مظاہرین کی جانب سے کراچی واٹر اینڈ سیورج بورڈ کا ٹینکر بھی جلا دیا۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کے ڈبلیو ایس بی کا اس میں کیا قصور تھا، یہ سکشن ٹرکس کراچی میں بڑے کام آئے تھے۔

پولیس نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی کرنے پر شاہراہ فیصل سے خاتون سمیت پی ٹی آئی کے 5 کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔

قائد آباد میں بھی مرغی خانہ کے مقام پر پی ٹی آئی کے کارکنان احتجاج کے لئے باہر نکل آئے، مشتعل افراد نے شدید ہنگامہ آرائی کی، اور ٹائر جلا کر روڈ کو بند کردیا۔ صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری موقع پر موجود ہے۔

پورا سندھ بند کریں گے، علی زیدی کا بیان

پی ٹی آئی سندھ کے صدرعلی زیدی نے اپنے ویڈیو بیان میں کارکنان کو ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ احاطہ عدالت سے کسی کو گرفتار نہیں کیا جا سکتا، قوم سوتی رہی تو یہ فاشسٹ حکومت آپ کو بھی نہیں چھوڑے گی۔

علی زیدی نے کہا کہ پوری قوم خصوصاً سندھ کےعوام سے اپیل ہے باہر نکلیں، ہم پورا سندھ بند کر دیں گے، سب کو پتا چلے گا کہ عمران خان کے پیچھےعوام کی کتنی بڑی طاقت ہے۔

لاہور

عمران خان کی گرفتاری ملتے ہی سب سے پہلے پی ٹی آئی کے ڈنڈہ بردار کارکنان نے زمان پارک کا کنٹرول سنبھالا جب کہ لاہور میں مختلف سڑکوں کو بلاک کردیا گیا۔

شنگھائی پل فیروزپور روڈ بند کردیا گیا ہے جب کہ جی پی او چوک پر وکلاء کی بڑی تعداد نے سڑک بلاک کرکے احتجاج شروع کردیا ہے۔

کارکنان کے ایک بڑی تعداد زمان پارک کے چاروں اطراف پہنچ گئی اور اسے چاروں طرف سے گھیرے میں لے کر اطراف کی سڑکیں بند کردی گئیں۔

اس کے علاوہ اکبر کو چوک چاروں اطراف سے بند کردیا گیا، پل نہر مال روڈ پر ڈنڈا بردار کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے۔

پی ٹی آئی کے چند کارکن لاہور کینٹ میں داخل ہوگئے اور شیرپاؤ سے کینٹ کی پہلی چیک پوسٹ سے آگے نکل گئے۔ کارکنان نے چیک پوسٹ پر لگے سکیورٹی کیمروں کو بھی توڑ دیا جب کہ کینٹ گرجا چوک پر کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

لاہور میں امن و امان کی خراب صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے شہر میں رینجرز طلب کرلی گئی ہے۔

شہر میں موبائل سروس بندش کے لئے محکمہ داخلہ سے رابطہ کرلیا گیا جب کہ ضلعی انتظامیہ نےایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم کو خط لکھا۔ اس کے علاوہ پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم شکیل احمد نے دفعہ 144 نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق صوبے بھر میں کسی بھی قسم کے احتجاج اور ریلی پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق دفعہ 144 اور تین ایم پی او کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا۔ فوٹیجز کی مدد سے ہنگامہ آرائی اور پولیس پر پتھراؤ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل لائی جائے گی۔

مال روڈ پر احتجاجی کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے بعد پولیس نے بھی کارکنان پر لاٹھی چارج کی جب کہ کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے واٹر کینن کا استعمال کیا گیا۔

پی ٹی آئی اورپولیس کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئیں تو پولیس نے کارکنان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں چار کارکنان زخمی ہوگئے جن میں ایک کی حالت تشویشناک ہے۔

فیصل آباد

پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے خلاف رانا ثناء کے ڈیرے پر پتھراؤ کیا گیا ہے۔

پی ٹی آئی کارکنان نے رانا ثناء اللہ کے پوسٹر کو بھی نذر آتش کیا اور ان کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔

دوسری جانب سمندری روڈ پر پی ٹی آئی اور ن لیگ کا کارکن امنے سامنے آگئے جب کہ پولیس نے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس شیلنگ کی۔

پشاور

پشاور میں بھی پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد ہاتھوں میں ڈنڈے لئے سڑکوں پر آگئے، اور بی آر ٹی بس سروس کوروکنے کی کوشش میں کچھ کارکنان بی آر ٹی ٹریک پر لیٹ گئے۔

عمران خان کی گرفتاری کے بعد کارکنان ہشت نگری کے مقام پر پہنچ گئے اور پتھروں کی مدد سے جی ٹی روڈ کو بلاک کردیا، جب کہ چند کارکنان نے بی آر ٹی ٹریک پرچڑھ کر بسیں روک دیں۔ چند کارکنان اسمبلی چوک پر احتجاج کررہے تھے، تاہم ان پر پولیس کی جانب سے کارکنان پر شیلنگ شروع کردی گئی۔

ایبٹ آباد میں دفعہ 144 نافذ

ایبٹ آباد میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف پی ٹی آئی کے کارکنان جدون پلازہ کے باہر پہنچ گئے اور روڈ بلاک کر دی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ اپنے چیئرمین کی رہائی تک روڈ بلاک رکھیں گے۔

دوسری جانب ڈپٹی کمشنر نے ضلع بھر میں ایک ہفتے کے لئے دفعہ 144 کا نفاذ کردیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سکیورٹی کے خدشات کے پیش نظر جلسے و جلوسوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے، 9 مئی 2023 سے ایک ہفتہ تک تمام اجتماعات پر پابندی ہوگئی۔

اس کے علاوہ ملک کے دیگر اضلاع مریدکے، پتوکی، وہاڑی، قصور، سرگودھا، لکی مروت، سوات اور ملتان میں بھی کارکنان سڑکوں پر اپنا احتجاج ریکارڈ کرارہے ہیں۔

آزاد کشمیر

سابق وزیراعظم عمران خان گرفتاری کے خلاف دارالحکومت مظفرآباد سمیت آزاد کشمیر بھر میں پی ٹی آئی کے کارکن سڑکوں پرنکل آئے۔

مظفرآباد میں مظاہرین نے پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ شروع کردیا، شہر میں ٹریفک کانظام بھی متاثر ہوگیا۔

بلوچستان بھر میں دفعہ 144 نافذ

وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو احکامات جاری کرتے ہوئےکہا کہ صوبے میں دفعہ 144 کا نافذ کر دیا گیا ہے۔

میر ضیاء لانگو نے کہا کہ بلوچستان کے حالات پُرامن ہیں، البتہ کسی بھی صورت حالات خراب نہیں ہونے دیں گے، جو حالات خراب کرے گا ان سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔

راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ

عمران کی گرفتاری کے بعد راولپنڈی میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔ شہر بھر میں اجتماعات اور سیاسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ دفعہ 144کی خلاف ورزی پر قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

دفعہ 144 کا نفاذ وزارت داخلہ میں ہونے والے اجلاس کے بعد کیا گیا۔

کمشنر راولپنڈی نے کہا کہ دفعہ 144 کے نفاذ کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔

موٹر ویز اور ہائی ویز کئی مقامات سے بند

نیشنل ہائی وے اور موٹر وے پولیس (این ایچ ایم پی) کے مطابق ایم 1 اسلام آباد پشاور موٹر وے رشکئی کی طرف سے بند ہے۔

این ایچ ایم پی کا کہنا ہے کہ این 5 جمبر، ملٹری چوک، جمالی چوک، رینالہ بائی پاس، چونگی نمبر 26 اور موٹروے اسلام آباد کی طرف سے ٹریفک کے لئے بند ہے۔

اس کے علاوہ این 5 چمکنی، پبی، نوشہرہ، اوکاڑہ، خانیوال کی طرف لاہور موڑ، اقبال نگر نزد میاں چنوں ٹول پلازہ، کرم آباد کے نزدیک آفریدی چوک کے اطراف سے بھی بند کی گئی ہے۔

ہائی وے اور موٹر پولیس کا کہنا ہے کہ این 5 بحریہ ٹاؤن کراچی، راویٹ سٹی، گوجرانوالہ میں عالم چوک کے اطراف سے عوامی احتجاج کے باعث بندش ہے۔

pti

imran khan

Imran Khan Arrest

Politics May 9 2023

imran khan arrested