Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

مبینہ آڈیو لیک: خصوصی کمیٹی کا سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو بیٹے سمیت طلب کرنے کا فیصلہ

خصوصی کمیٹی کی وزارت داخلہ کو آڈیو کے فرانزک آڈٹ کی ہدایت
اپ ڈیٹ 09 مئ 2023 01:46pm

خصوصی کمیٹی نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے کی مبینہ آڈیو کا فرانزک آڈٹ کرانے اور آڈیو میں شامل افراد کو طلب کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے صاحبزادے نجم ثاقب کی مبینہ آڈیو لیک کے حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی کا اجلاس اسلم بھوتانی کی زیر صدارت ہوا۔

اجلاس میں سپریم کورٹ کو پارلیمنٹ کا ریکارڈ فراہم کرنے اور سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے صاحبزادے نجم ثاقب کی مبینہ آڈیو لیک کی تحقیقات کے حوالے سے مشاورت ہوئی۔

خصوصی کمیٹی کے سربراہ اسلم بھوتانی نے کہا کہ قومی اسمبلی نے ہمیں ثاقب نثار کے بیٹے کی آڈیو کی تحقیقات کی ذمہ داری دی ہے، آڈیوکی فرانزک تصدیق ایف آئی اے کے سپرد کریں گے۔ جب کہ سپریم کورٹ کو ریکارڈ دینے سے متعلق فیصلہ بھی کمیٹی نے کرنا ہے۔

اجلاس میں موجود ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نے کمیٹی کو بتایا کہ لیک آڈیو کا فرانزک آڈٹ ایک دن میں کر سکتے ہیں، لیکن فرانزک آڈٹ وزارت داخلہ کے تحریری احکامات پر کر سکتے ہیں۔

خصوصی کمیٹی نے وزارت داخلہ کو آڈیو کے فرانزک آڈٹ کی ہدایت کر دی۔

کمیٹی رکن برجیس طاہر نے تجویز دی کہ جس شخص کی آڈیو کا ذکر ہو رہا ہے اسے بھی طلب کیا جائے۔

چیئرمین کمیٹی اسلم بھوتانی نے کہا کہ آڈیو کی فرانزک رپورٹ آنے کے بعد آڈیو میں شامل افراد کو طلب کیا جائے گا، کمیٹی شفاف تحقیقات کرنا چاہتی ہے، ہوسکتا ہے سابق چیف جسٹس اور ان کے صاحبزادے بے قصور ہوں، اور اگر رقم کا لین دین ثابت ہو جائے تو کارروائی تجویز کریں گے، کمیٹی کے پاس رپورٹ جمع کروانے کیلئے 15 روز ہیں۔

مشاورت میں 12مئی کو کمیٹی کا ان کیمرا اجلاس بلانے کا فیصلہ بھی ہوا، اور اسلم بھوتانی نے کہا کہ ان کیمرا اجلاس میں مشاورت کے بعد طلبی نوٹس جاری کیے جائیں گے۔

پارلیمانی ریکارڈ سپریم کورٹ کو پیش کرنے پر مشاورت

چیئرمین کمیٹی نے ارکان سے رائے کہ سپریم کورٹ نے ریکارڈ فراہمی کیلئے اسپیکر کو خط لکھا ہے، ایوان اور کمیٹیوں کی کارروائی قومی اسمبلی کی امانت ہے، کیا ہم سپریم کورٹ کو فراہم کرسکتے ہیں یا نہیں۔

کمیٹی رکن روحیل اصغر نے کہا کہ یہ ریکارڈ پارلیمنٹ کی پراپرٹی ہے، اگر سپریم کورٹ کو ریکارڈ چاہیئے تو اپنا ریکارڈ بھی پارلیمنٹ کو دے۔

اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ سپریم کورٹ کو پارلیمانی ریکارڈ کی فراہمی سے متعلق فیصلے سے قبل وزیرقانون کو بھی طلب کیا جائے گا، اور ان کی رائے کی روشنی میں فیصلہ کیا جائے گا۔

آج کے اجلاس میں وزیر قانون کی عدم شرکت پر کمیٹی نے اظہار برہمی کیا، اور چیئرمین کمیٹی اسلم بھوتانی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کو شکایت لگائیں گے۔

خصوصی کمیٹی کے چیئرمین کی میڈیا سے بات

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے خصوصی کمیٹی کے چیئرمین اسلم بھوتانی کا کہنا تھا کہ آڈیو لیکس پر ہمیں پارلیمنٹ نے تحقیقات کی ذمہ داری دی، ایف آئی اے کو آڈیو کے فرانزک آڈٹ کی ہدایت کی ہے، رپورٹ آنے کے بعد دوسری پارٹی کو بلانے کا فیصلہ کریں گے۔

چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس، ان کے بیٹے اور ٹکٹ ہولڈر کو سنے بغیر کارروائی ممکن نہیں، ان سے گزارش کریں گے کہ کمیٹی میں آکر اپنا موقف دیں، 12 مئی کو کمیٹی کا ان کیمرہ اجلاس بلایا ہے، جس کے بعد طلبی سے متعلق آگاہ کریں گے۔

اسلم بھوتانی نے کہا کہ کمیٹی نے سپریم کورٹ کو ریکارڈ فراہمی سے متعلق فیصلہ کرنا ہے، ریکارڈ پارلیمنٹ کی پراپرٹی ہے، کمیٹی فیصلہ کرےگی کہ ریکارڈ سپریم کورٹ کو دینا ہے یا نہیں، ریکارڈ فراہمی سے متعلق مزید مشاورت وزارت قانون کی رائے کے بعد کریں گے، ہمیں اٹارنی جنرل آفس کی رہنمائی کی بھی ضرورت ہے۔

Parliment

Audio leaks

Ex Chief Justice Saqib Nisar Son's Audio Leaked

najam saqib

Politics May 9 2023