توہین مذہب کا الزام، پی ٹی آئی جلسے میں پرتشدد ہجوم کے ہاتھوں ایک شخص قتل
مردان میں ہونے والے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے جلسے میں ہجوم نے توہین مذہب کا الزام لگا کر ایک شخص پر لاٹھیوں اور پتھروں سے تشدد کیا اور اس کی جان لےلی۔
ہفتہ کو رونما ہونے والے واقعے میں مارے جانے والے شخص کی شناخت نگار عالم کے نام سے ہوئی ہے، جو نوشہرہ کے علاقے شیریں کوٹ کا رہائشی تھا اور ریلی میں شرکت کے لیے مردان آیا تھا۔
شام 7 بجے کے قریب جب ریلی کے اختتام پر اسٹیج پر دعا کی گئی تو نگار عالم نامی شخص نے کچھ ایسے جملے ادا کئےجو ہجوم کو توہین آمیز لگے۔
سوشل میڈیا پر موجود ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی مذکورہ شخص نے مبینہ توہین آمیز جملے کہے، بھیڑ میں اضطراب دوڑتا دکھائی دیا۔
انڈیپنڈنٹ اردو میں شائع رپورٹ کے مطابق حملے کے وقت ہجوم میں 400 سے 500 کے درمیان افراد شامل تھے۔
ہجوم اس شخص پر ٹوٹ پڑا، ایک گلی میں اس کا پیچھا کیا، جہاں اسے جان جانے تک تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
ریلی میں پولیس بھی موجود تھی لیکن وہ ہجوم کو روکنے میں ناکام رہی۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں تشدد کو روکنے کی درخواست کرتی کچھ آوازیں بھی سنی جا سکتی ہیں۔
تاہم، پولیس ہجوم کی جانب سے مقتول شخص کی لاش کو مسخ کئے جانے سے بچانے میں کامیاب رہی، اور اسے اپنی تحویل میں لے لیا۔
لاش تاحال اہل خانہ کے حوالے نہیں کی گئی اور ایف آئی آر درج ہونا باقی ہے۔
پاکستان میں توہین مذہب کے الزامات پر ہجوم تشدد ایک عام بات ہے۔
ایسے معاملات میں عوام کی جانب سے معاملات کو اپنے ہاتھ میں لے لیا جاتا ہے۔
حالانکہ پاکستان پینل کوڈ کے تحت توہین مذہب قابل سزا جرم ہے۔
اپریل میں، داسو ڈیم کی تعمیراتی سائٹ پر کام کرنے والوں کی جانب سے توہین مذہب کا الزام لگائے جانے کے بعد ایک چینی انجینئر کو ہوائی جہاز کے زریعے محفوظ مقام پر منتقل کرنا پڑا تھا۔
خبروں کے مطابق مذکورہ چینی انجینئر نے کام کی سست رفتاری پر تنقید کی تھی۔
Comments are closed on this story.