Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

چین کا پاکستانی سیاستدانوں کو مذاکرات سے اتفاق رائے پیدا کرنے کا مشورہ

چن گانگ پاکستان کے دو روزہ دورے پر اسلام آباد میں موجود ہیں جہاں انہوں نے پاکستانی ہم منصب سے ون آن ون ملاقات کی۔
اپ ڈیٹ 06 مئ 2023 08:48pm

چینی وزیرِ خارجہ چن گانگ نے پاکستانی سیاست دانوں کو مذاکرات کے ذریعے پاکستان کے استحکام کیلئے اتفاق رائے پیدا کرنے کا مشورہ دے دیا۔

چین، پاکستان اور افغانستان کے درمیان پانچویں سہ فریقی وزرائے خارجہ مذاکرات آج اسلام آباد میں ہوں گے۔

افغانستان کے قائم مقام وزیرخارجہ مولوی امیرخان متقی مذاکرات میں اعلیٰ سطح کے افغان وفد کی قیادت کریں گے۔

چین کے وزیرخارجہ چن گانگ بھی اسی سہ فریقی وزرائے خارجہ مذاکرات میں شرکت کیلئے اسلام آباد میں موجود ہیں۔ جہاں انہوں نے پاکستانی ہم منصب سے ون آن ون ملاقات کی اور اس کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

اس موقع پر چین کے نائب وزیر خارجہ، وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر، سیکرٹری خارجہ ڈاکٹر اسد مجید خان اور دفتر خارجہ کے دیگر حکام بھی موجود تھے۔

عوامی جمہوریہ چین کے سٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ چن گانگ نے کہا کہ چین اور پاکستان ہمہ وقتی اور دیرینہ دوست ممالک ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تعلقات اور دوستی قیمتی اثاثہ ہے۔ نے پریس کانفنس سے خطاب میں کہا کہ ”استحکام ترقی کی بنیاد ہے، ایک پڑوسی اور دوست کی حیثیت سے ہم پوری امید رکھتے ہیں کہ پاکستان میں سیاسی قوتیں اتفاق رائے پیدا کریں گی، استحکام کو برقرار رکھیں گی اور ملکی اور بیرونی چیلنجوں سے زیادہ مؤثر طریقے سے نمٹیں گی۔“

وزیر خارجہ چن گانگ نے کہا کہ چین پاکستان کی خودمختاری اور قومی وقار سمیت ہر قسم کی حمایت جاری رکھے گا، چین کی حمایت پر پاکستان کے کردار کو سراہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں کے دوران دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید بہتری آئی ہے، گزشتہ سال نومبر میں پاکستان کے وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے چین کا دورہ کیا۔

چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ انہوں نے پاکستان اور چین کے وزراء خارجہ کے چوتھے سٹریٹجک ڈائیلاگ میں وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری سے تمام امور پر تبادلہ خیال کیا، پاکستانی وزیر خارجہ کو چین کے دورہ کی دعوت بھی دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں اطراف نے سی پیک میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے، دونوں ممالک زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں بھی تعاون کو فروغ دیں گے۔

چن گانگ کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلی کے مسائل اور دہشت گردی سے نمٹنے کے لئے کئے جانے والے اقدامات کو سراہتا ہے، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان میں کام کرنے والے چین کے شہریوں کی سیکورٹی کے بارے میں آگاہ کیا ہے۔

چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان پروازیں مکمل طور پر بحال کردی گئیں ہیں، درہ خنجراب کو بھی کھول دیا گیا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مزید مضبوط اور مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ چین نے کشمیر سمیت ہر معاملے پر پاکستان کی حمایت کی اور پاکستان ون چائنہ پالیسی کی حمایت کرتا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تزویراتی شراکت داری انتہائی اہم ہے، سی پیک پاکستان اور چین کے درمیان اہم منصوبہ ہے، سی پیک علاقائی تجارت اور روابط کو بڑھانے کے علاوہ دو طرفہ تجارت کے فروغ میں اہم کردار ادا کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی کو 72 سال ہوچکے ہیں، چین نے کشمیر سمیت ہر معاملہ پر پاکستان کی حمایت کی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مذاکرات کے دوران چینی وزیر خارجہ کے ساتھ اہم امور زیر غور آئے۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے واضح کیا کہ پاکستان بلاک پالیٹیکس کے خلاف ہے، پاکستان ون چائنہ پالیسی کی حمایت کرتا ہے، پرامن افغانستان کے بارے میں دونوں ممالک کا یکساں موقف ہے، پاکستان اور چین کے درمیان باہمی دلچسپی پر مبنی دیرینہ برادرانہ اور دوستانہ تعلقات کے ساتھ ساتھ تجارتی تعلقات قائم ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ مذاکرات کے دوران چینی ہم منصب کے ساتھ اہم معاملات پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور چین نے ہمیشہ ایک دوسرے کی حمایت کی ہے، چین نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور ہم نے کثیر الجہتی فورمز پر ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے، دونوں ممالک کے درمیان باہمی فائدے کے لئے پارٹنرشپ آئندہ بھی جاری رہے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات تاریخی حقیقت ہے۔

انہوں نے چین کے وزیر خارجہ کا پاکستان آمد پر خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی ترقی کے لئے افغانستان میں امن و استحکام ضروری ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم پرامن، مستحکم، خوشحال اور متحدہ افغانستان کیلئے تمام متعلقہ فریقوں کے ساتھ ملکر کام کرتے رہیں گے۔

بلاول کا کہنا تھا کہ کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے دس سال مکمل ہوگئے ہیں جس سے سماجی ترقی اور روز گار کے مواقع پیدا ہوئے ہیں، راہداری منصوبہ دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو یکساں معاشی مواقع فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے ہمیشہ ایک دوسرے کے قومی مفاد کو مدنظر رکھا اور دوطرفہ تعلقات اور کثیر جہتی فورمز پر ایک دوسرے کی حمایت کی۔

انہوں نے جموں و کشمیر کے مسئلہ سمیت تمام مسائل کے حل کیلئے چین کی مسلسل حمایت اور تعاون کی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان چین کے قومی مفاد کے بنیادی امور پر اس کے اصولی موقف کی حمایت جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ترقی اور باہمی رابطوں میں درپیش مسائل سے نمٹنے کیلئے تمام ملکوں کے ساتھ ملکر کام کرنے کا خواہشمند ہے، ہم موسمیاتی تبدیلیوں جیسے عالمی خطرات کے پیش نظر چین کے ساتھ ملکر کام کرتے رہیں گے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پرامن افغانستان کے بارے میں دونوں ممالک متفق ہیں۔

china

FM Bilawal Bhutto Zardari

Chinese Foreign Minister Qin Gang