Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ایرانی سفیر کی ملاقات

سراج الحق نے ایرانی سفیر کی دورہ ایران کی دعوت قبول کرلی
شائع 04 مئ 2023 11:09pm
فوٹو ــ ٹوئٹر / جماعت اسلامی پاکستان
فوٹو ــ ٹوئٹر / جماعت اسلامی پاکستان

امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے ایران کے سفیر محمد علی حسینی نے ملاقات کی ہے۔

سراج الحق اور ایرانی سفیر محمد علی حسینی کی ملاقات میں پاکستان اور ایران کے تعلقات، خطے کی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایرانی سفیر نے امیر جماعت کو دورہ ایران کی دعوت بھی دی اور کہا کہ ان کا دورہ دونوں ممالک کو مزید قریب کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ سراج الحق نے ایرانی سفیر کی دورہ ایران کی دعوت کو قبول کر لیا۔

سراج الحق نے پاک ایران تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران پاکستان اور افغانستان مل کر ایک مضبوط بلاک بنا سکتے ہیں۔ اقتصادی لحاظ سے بھی انکے اچھے اور برادرانہ تعلقات بہت اہم ہیں۔

انھوں نے کہا کہ معیشت کی بہتری، پائیدار امن اور عوام کے بہتر مستقبل کیلئے پاکستان، ایران اور افغانستان کا ایک دوسرے کا دست و بازو بننا وقت کا اہم تقاضہ ہے، امت کی وحدت کیلئے بھی ایران اور پاکستان اہم رول ادا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران، افغانستان اور پاکستان خطے کے اہم ممالک اور ستون ہیں، خطے کی ترقی امن اور خوشحالی ان کے بہتر تعلقات پر منحصر ہے۔

سراج الحق نے ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی پر خوشی اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو مزید مضبوط کرنے اور باہمی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انھوں نے امریکی ڈالر سے نجات کےلیے ریجنل کرنسی متعارف کروانے کی تجویز پیش کی، جبکہ پاک ایران بارڈر تجارت اور آمدورفت کےلیے تمام آسانیاں فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

ایرانی سفیر محمد علی حسینی نے دوران ملاقات جماعت اسلامی کی پاکستان اور عالم اسلام کے لیے گرانقدر خدمات کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں معاشی ترقی کے لیے استحکام کی ضرورت ہے۔ سیاسی انتشار کی وجہ سے پاکستان معاشی عدم استحکام کا شکار ہو سکتا ہے۔ انھوں نے ایران کی طرف سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

ایرانی سفیر نے سراج الحق اور جماعت اسلامی کے فرقہ واریت کے خلاف کردار کو سراہا اور کہا کہ پوری امت کو قریب لانے میں امیر جماعت اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ پاکستان اور ایران کے درمیان علما کے وفود کا تبادلہ ہونا چاہیے۔

Pak Iran Border

Pak Iran Relation

Muslim world