Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

’امید ہے آئی ایم ایف سے ڈیل بجٹ سے پہلے ہوجائے گی‘

مسئلہ یہ نہیں کہ انتخابات ہونے چاہئیں یا نہیں، مسئلہ یہ ہے کہ پنجاب کے الیکشن پہلے ہوں یا سب الیکشنز ایک ساتھ ہوں، احسن اقبال
شائع 04 مئ 2023 08:51pm
Exclusive interview of Ahsan Iqbal | Election order upheld Will it be implemented or not?

سابق اٹارنی جنرل اور ماہر قانون عرفان قادر کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس نے اپنے آپ کو بند گلی میں پھنسا لیا ہے، پہلے انہوں نے غیرقانونی احکامات دئے، پھر انہوں نے ان غیرقانون اور غیر آئینی احکامات پر عملدرآمد کرانے کی کوشش کی، یہ وہ آرڈرز تھے جن کے خلاف ان کے اپنے ججز تھے، ان حالات میں چیف جسٹس صاحب کی کمزوری کافی بڑ گئی ہے اور انہوں نے خود کو بڑی مشکل مجیں پھنسا لیا ہے۔

آج نیوز کے پروگرام ”فیصلہ آپ کا“ میں گفتگو کرتے ہوئے عرفان قادر نے کہا کہ ان کیلئے بہتر یہی ہوگا کہ وہ اپنی غلطی کو مانیں اور اپنے 14 مئی کے انتخابات کے فیصلے کو کہہ دیں کہ یہ اب نافذالعمل نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان کی عدالت سے کوئی لڑائی نہیں ہے، لڑائی ان کی اپنے چار ججوں کے خلاف ہے۔ تین ججز سپریم کورٹ نہیں ہے، چیف جسٹس کا خیال ہے کہ سپریم کورٹ ہوتا ہی چیف جسٹس ہے۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں رول آف لاء نہیں رول آف جنگل چل رہا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مصطفیٰ امپیکس کیس کے فیصلے کے تحت جب وزیراعلیٰ اور وزیراعظم کے صوابدیدی اختیارات ’حرام‘ ہیں تو ’تو وہ کونسی فقہ ہے کہ جس کے تحت یہ چیف جسٹس آف پاکستان کیلئے حلال ہوگئے‘۔

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ادارے آمنے سامنے آجائیں تو سب کو ایک ایک قدم پیچھے ہٹنا چاہئے، جب اداروں کا تصادم ہوتا ہے تو اس سے ہونے والا نقصان آئین کیلئے ٹھیک نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ یہ نہیں کہ انتخابات ہونے چاہئیں یا نہیں، مسئلہ یہ ہے کہ پنجاب کے الیکشن پہلے ہوں یا سب الیکشنز ایک ساتھ ہوں۔

احسن اقبال نے کہا کہ اس نوے دن میں انتخابات کے فیصلے کے بعد ہمیشہ پنجاب میں پہلے الیکشن ہوں گے، وہاں ایک سیاسی حکومت قائم ہوگی، کیونکہ پنجاب ملک کا 55 فیصد ہے اس لئے وہ فیصلہ کرے گا کہ قومی اسمبلی میں کون اگلا الیکشن جیتے گا۔ اس طرح تو سندھ اور بلوچستان سے فارغ ہوگئے۔ اس لئے سندھ اور بلوچستان نے کہا ہے کہ پنجاب میں یہ الیکشن ہمیں قابل قبول نہیں ہیں۔

مذاکرات آگے بڑھیں گے اور اگر بڑھے تو کیا کامیاب ہوں گے؟ اس سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عمران خان مذاکرات کو سبوتاژ نہ کریں اور اپنی ٹیم کو فری ہینڈ دیں تو مجھے یقین ہے وہ ٹیم حل نکال لے گی۔ عمران خان جب فیصلہ کرلیں تو کوئی تبدیل نہیں کرسکتا، عمران خان کہتے ہیں کہ اسمبلیاں 14 مئی تک نہ توڑیں تو بات نہیں کریں گے، ان کا مؤقف ہے کہ ”مائی وے از ہائی وے“۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی جانب سے سپریم کورٹ کے آڈٹ کیلئے رجسٹرار کو بلانے اور ان کے پیش نہ ہونے پر احسن اقبال نے کہا کہ سپریم کورٹ رجسٹرار کوئی جج نہیں، انہیں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے پیش ہونا پڑے گا، وہ سول سرونٹ ہیں اور کمیٹی کو جوابدہ ہیں، پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سامنے ہر وہ ادارہ جوابدہ ہے جو پاکستان کی ٹیکس دہندگان کا پیسہ استعمال کرتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ امید ہے آئی ایم ایف سے ڈیل بجٹ سے پہلے ہوجائے گی اور کوشش کریں گے کہ بہتر سے بہترین بجٹ دیں۔

Ahsan Iqbal

Supreme Court of Pakistan

PAC

Irfan Qadir

Politics May 4 2023