روس کے صدارتی محل پر ڈرون حملہ، یوکرین پر الزام
روس نے یوکرین پر صدر ولادیمیر پیوٹن کو قتل کرنے کے لئے کریملن پر رات گئے ڈرون حملے کا الزام عائد کیا ہے۔
تاہ، روسی حکام نے بتایا کہ صدر پیوٹن حملے میں محفوظ رہے ہیں اور کریملن کی عمارت کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
کریملن نے خبردار کیا ہے کہ روس جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے اور اس مبینہ حملے کو ”دہشت گرد“ حملے کے طور پر دیکھتا ہے۔
روس کے سرکاری خبر رساں ادارے ”RIA“ نے رپورٹ کیا کہ، ”کریملن نے ان حملوں کو ایک منصوبہ بند دہشت گردی کی کارروائی اور صدر پر یوم فتح، 9 مئی کی پریڈ کے موقع پر قاتلانہ حملے کے طور پر بیان کیا ہے۔“
سرکاری خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ حملوں کے باوجودپیوٹن نے اپنا شیڈول تبدیل نہیں کیا اور وہ معمول کے مطابق کام کر رہے ہیں۔
آر آئی اے کے مطابق، صدر حملے کے وقت کریملن میں نہیں تھے، وہ بدھ کو ماسکو سے باہر اپنی نوو اوگیریوو کی رہائش گاہ پر کام کر رہے تھے۔
یوکرینی حکام نے ابھی تک اس الزام پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
کریملن نے رپورٹ شدہ واقعے سے متعلق کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، لیکن اس کے بیان میں کچھ تفصیلات شامل تھیں۔
کریملن نے کہا کہ کریملن قلعہ میں پیوٹن کی رہائش گاہ پر حملے کیلئے دو ڈرون استعمال کیے گئے تھے، لیکن الیکٹرانک ڈیفنس کی وجہ سے انہیں ناکارہ کر دیا گیا تھا۔
روسی سوشل میڈیا پر جس میں ملٹری نیوز آؤٹ لیٹ ”زویزدا“ کا چینل بھی شامل ہے، گردش کرنے والی ایک غیر تصدیق شدہ ویڈیو میں واقعے کے بعد مرکزی کریملن محل کے پیچھے ہلکا دھواں اٹھتا ہوا دکھایا گیا ہے۔
کریملن نے کہا ہے کہ اس واقعے کے باوجود 9 مئی کو یوم فتح کی پریڈ ماسکو میں جاری رہے گی۔
یہ مبینہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب یوکرین کی افواج جوابی کارروائی کے لیے تیاری کر رہی ہیں۔
انہیں امید ہے کہ وہ علاقے کو روسی قابضین سے آزاد کرائیں گے۔
Comments are closed on this story.