مونس الٰہی کے دوست سہیل اصغر پولیس حراست سے فرار، اہلیہ کا اغوا کا الزام
کرپشن کیس میں گرفتار مونس الٰہی کا دوست سہیل اصغراعوان گوجرانوالہ اینٹی کرپشن کی حراست سے فرار ہو گیا۔
تحریک انصاف کے رہنما مؤنس الہیٰ کے دوست سہیل اصغر اعوان کو 28 اپریل کو اینٹی کرپشن پنجاب نے سیشن کورٹ لاہور سے گرفتار کیا تھا، ملزم کو 2 روزہ ریمانڈ کیلئے اینٹی کرپش کے حوالے کیا گیا تھا تاہم حکام نے انکشاف کیا ہے کہ ملزم اینٹی کرپشن کی حراست سے فرار ہوگیا ہے۔
اینٹی کرپشن حکام کا کہنا ہے کہ ملزم سہیل اصغر 2 روزہ ریمانڈ پر تھے، اور اینٹی کرپشن کی حراست سے فرار ہوگئے ہیں، ملزم سہیل اصغر کے خلاف گوجرانوالہ میں فرار کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، جب کہ اینٹی کرپشن اور پولیس ملزم کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں، انکوائری میں اینٹی کرپشن کا کوئی افسرملوث پایا گیا تو اس کیخلاف سخت کارروائی ہوگی۔
اینٹی کرپشن ذرائع کا کہنا تھا کہ سہیل اصغر کو رات طبیعت کی خرابی کی وجہ سے اسپتال لے جا رہے تھے، کہ ملزم موقع پا کر حراست سے فرار ہو گیا۔
سہیل اصغر کی اہلیہ کا شوہر کے اغوا کرنے کا الزام
سہیل اصغر کی اہلیہ فائزہ سہیل نے اپنے شوہر کی فرار کی خبر پر بیان دیا ہے کہ میرے شوہر پولیس حراست سے فرار نہیں ہوئے بلکہ ان کو اغوا کیا گیا ہے۔
فائزہ سہیل کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن نے سہیل اصغر پر جھوٹے مقدمے درج کروائے تھے، عدالت عالیہ نے جب ان کے کیس کو سنا تو پولیس کو لگا کہ ان کو مقدمے میں بری کر دیا جائے گا، ڈی جی اینٹی کرپشن سہیل ظفر چٹھہ سفید گاڑیوں میں آئے اور میرے شوہر کو اغوا کر کے لے گئے، ان کو اٹھا کر گاڑی میں ڈالنے لگے تو ہم نے آگے بڑھ کر ان کو روکنے کی کوشش کی، ہمیں دھکے دیئے گئے، ڈی جی اینٹی کرپشن غنڈہ گردی کر رہے ہیں۔
فائزہ سہیل نے کہا کہ سہیل اصغر پہلے ہی دو جھوٹے مقدمات میں بری ہو چکے ہیں، ان کیلئے ناشتہ لے کر آئی تو میرے شوہر کے کپڑے پھاڑے ہوئے تھے، مطالبہ ہے کہ سہیل اصغر کو ان کے چنگل سے چھڑایا جائےاورعدالتوں میں پیش کیا جائے۔
اینٹی کرپشن ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم سہیل اصغر اعوان نے گجرات روڈ کی تعمیر کا ٹھیکہ اپنے من پسند ٹھیکیدار کو دلوایا، اور انہوں نے سڑک کی تعمیر و مرمت میں 5 ملین کا کک بیک وصول کیا، جب کہ ملزم نے سڑک کی تعمیر و مرمت میں ناقص میٹیریل استعمال کیا۔
اینٹی کرپشن ذرائع نے بتایا کہ ملزم سہیل اصغر اعوان کے خلاف گوجرانوالہ میں مقدمہ درج ہے، اور ملزم کو اسی مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.