ہائبرڈ سورج گرہن کے بعد رواں ماہ ’فلمی‘ چاند گرہن کیلئے تیار رہیں
یس اپریل کو ہونے والے غیرمعمولی ہائبرڈ سورج گرہن نے آسٹریلیا، انڈونیشیا، مشرقی تیمور اور دیگر خطوں کے کچھ حصوں میں ناظرین کی دلچسپی کا خاصا سامنا پیش کیا تھا، عام طور پر سورج گرہن کے بعد چاند گرہن ہوتا ہے اور اس بار بھی ایسا ہو گا لیکن یاد رہے کہ5 مئی 2023 کو لگنے والا یہ گرہن ذرا ’فلمی‘ ہے۔
اس بارایک ایسا چاند گرہن نظرآنے والا ہے جس کیلئے علماء کرام نے کسی قسم کی نماز کی ادائیگی نہ کرنے کا فتویٰ دے دیا۔
ماہ شوال کے وسط میں جمعہ 5 مئی کی شام سعودی عرب کے آسمان پر سائے کی طرح کا چاند گرہن نظر آئے گا۔ یہ مخصوص چاند گرہن ان اقسام میں سے ایک ہے جس کے دوران زمین کا سایہ ہوتا تو ہے لیکن وہ چاند پر نہیں پڑتا تاہم سورج کی روشنی کا کچھ حصہ چاند کی سطح کو روشن نہیں کرتا اور اس طرح چاند معمول سے 10 فیصد کم روشن دکھائی دیتا ہے۔
یہ چاند گرہن زیادہ تر مقامات پرنظرآنا چاہیے جہاں اس وقت چاند افق سے اوپر ہے، ان مقامات میں انٹارکٹیکا، ایشیا، روس، افریقہ اوراوشیانا شامل ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق سعودی فیڈریشن برائے فلکیات کے رکن ملہم ہندی کا کہنا ہے کہ جب سورج گرہن ہوتا ہے تو اسے چاند گرہن سے پہلے یا اس کے بعد ہونا چاہیے کیونکہ چاند اور سورج کے درمیان ایک چھوٹا زاویہ ہوتا ہے۔ ماہ رمضان کے اختتام پر ہونے والے سورج گرہن کو آسٹریلیا اور جنوب مشرقی ایشیا میں دیکھا گیا تھا، یہ ہائبرڈ گرہن تھا جس کی 3 اقسام ہوتی ہیں کل، جزوی اور کنڈلی۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمعہ کو چاند گرہن 4 گھنٹے اور 17 منٹ تک جاری رہے گا۔ گرہن جمعہ 5 مئی کی شام 6 بج کر 14 منٹ پر شروع ہوگا، 8 بج کر 24 منٹ پر عروج پر پہنچے گا اور رات 10 بج کر 31 منٹ پر ختم ہوگا۔
ملہم ہندی نے مزید وضاحت کی کہ نیم سایہ پر مبنی چاند گرہن کو لوگ واضح طور پر محسوس نہیں کرتے اور اس کے آغاز اور اس کے اختتام میں فرق بھی نہیں کرسکتے، اسی لیے فقہاء کرام نے فتویٰ دیا ہے کہ اس چاند گرہن کے لیے کوئی نمازنہیں ہے۔
Comments are closed on this story.