عمران خان کو پارٹی عہدے سے ہٹانے کا کیس: دستاویزات ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست منظور
لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم عمران خان کو چیئرمین پی ٹی آئی کے عہدے ہٹانے کی درخواست میں اضافی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی درخواست منظور کرتے ہوئے دلائل کے لیے وکلاء کو طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس عابد حسین چھٹہ نے شہری محمد جنید اور آفاق احمد کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار نے استدعا ہے کہ رٹ پٹیشن ساتھ لف کی ہے جو فل بینچ میں چل رہی ہے، اسے ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔
عدالت نے اضافی دستاویزات کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی استدعا منظور کرتے ہوئے سماعت 9 مئی تک ملتوی کردی۔
دائر درخواست میں سابق وزیراعظم عمران خان اور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ سمیت دیگر فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن عمران خان کو این اے 95 میانوالی سے نااہل قرار دے چکی ہے، الیکشن کمیشن نے 7 دسمبر 2022 کو عمران خان کے خلاف قانون کاروائی کا آغاز کیا، توشہ خانہ کےحقائق چھپانے پر الیکشن کمیشن نے 21 اکتوبر 2022 کو عمران خان کو نااہل قرار دیا، اس سے قبل نواز شریف کو بھی عدالت نااہل کر چکی ہے، جس کے بعد نواز شریف پارٹی صدر نہیں رہے،نااہلی کے بعد کوئی پارٹی ہیڈ نہیں رہ سکتا، الیکشن کمیشن سے رجوع کیا مگر عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔
درخواست گزار نے استدعا کی عدالت عمران خان کو چیئرمین تحریک انصاف کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے۔
Comments are closed on this story.