ہنگلاج مندر سے واپسی پر ہندو یاتریوں کی بس کو حادثہ، 30 سے زائد زخمی
بلوچستان کے علاقے لسبیلہ میں ہنگلاج مندر سے واپسی پر ہندو یاتریوں کی بس الٹ گئی، جس کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا۔
دنیا بھر میں ہندو برادری کی قدیم ترین مذہبی عبادت گاہ ہنگلاج ماتا مندر کا سالانہ تین روزہ میلہ جاری ہے، دنیا بھر سے آنے والے ہندویاتری دشوار گزار راستوں سے ہوتے ہوئے مذہبی رسومات کی ادائیگی کر رہے ہیں، ہنگلاج مندر کے داخلی وخارجی راستوں پر سیکیورٹی کے لیۓ ضلعی پولیس کے کمانڈوز تعینات ہیں۔
ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن حب اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن لسبیلہ نے ملک بھر سے مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے ہنگلاج مندر آنے والے ہندو یاتریوں کے لیے سی پیک روٹ پر واقعہ کوسٹل ہائے پر تین مقامات پر رابطہ کاری مراکز قائم کئے ہیں۔
بلوچستان حکومت کی جانب سے تاریخی ہنگلاج مندر کے ترقیاتی منصوبوں پر کام شروع کیا گیا ہے۔
سی پیک روٹ سے ملحقہ کوسٹل ہائی وے پر 24 گھنٹے ہیلپ لائن سروس ایمرجنسی ریسپانس سینٹرز کا قیام اور واٹر ٹینکرز کے ذریعے یاتریوں کو پینے کا پانی اور برف 24 گھنٹے فراہم کی جارہی ہے۔
دنیا بھر میں مہا استھان شکتی کے حوالے سے ہنگلاج ماتا مندر کا شمار قدیم ترین مذہبی عبادت گاہوں میں ہوتا ہے۔
سی پیک روٹ کے ساحلی پٹی پر آئندہ 30 سالہ ماسٹر پلاننگ میں ہنگلاج ماتا مندر کو بھی ترقیاتی پیکیج میں شامل کیا گیا ہے اور اس ماسٹر پلان کے تحت ہندو یاتریوں کے لیے تمام بہترین سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
گزشتہ روز چندر گپ کے مقام پر 25 ہزار سے زائد ہندو یاتریوں نے مذہبی رسومات کی ادائیگی کی۔
ہنگلاج مہا استھان تیرتھ یاترہ آنے والے ہندو یاتری پانچ مقامات پر مذہبی رسومات ادا کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.