حج انتظامات کے حوالے سے مطمئن نہیں ہوں، وزیر مذہبی امور
وفاقی وزیر مذہبی امور سینیٹر طلحہٰ محمود نے کہا ہے کہ حج انتظامات کے حوالے سے مطمئن نہیں ہوں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینیٹر طلحہٰ محمود نے کہا کہ سنا تھا کہ رمضان المبارک میں حج انتظامات مکمل کرلئے جاتے ہیں لیکن وزارت سنبھالنے کے بعد معلوم ہوا کہ انتظامات تو بلکل نہیں ہوئے تھے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ مجھے انتظامات کے سلسلے میں ہنگامی طور پر سعودی عرب جانا پڑگیا تھا۔ ابھی تک انتظامات کے حوالے سے میں مطمئن نہیں ہوں، ہوسکتا ہے مجھے دوبارہ سعودی عرب جانا پڑے۔
انھوں نے کہا کہ اب حج آپریشن شروع ہوچکا ہے، 20 یا 21 تاریخ کو پہلی حج فلائیٹ روانہ ہوجائے گی، میں آئیڈیل حج تو نہیں کراسکتا لیکن مشکلات میں کمی ضرور لاؤں گا۔ پرائیویٹ حج ٹور آپریٹرز عازمین کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کریں وعدے پورے نہ کرنے والوں پر جرمانہ بھی عائد کیا جائے گا۔
طلحہٰ محمود کا کہنا تھا کہ 2022 میں سرکاری اسکیم کے تحت 34 ہزار حاجی گئے تھے، 45 ہزار حاجی پرائیویٹ اسکیم کے تحت گئے تھے، اس سال ایک لاکھ اسی ہزار حاجی حج پر جائیں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پی آئی اے والوں سے میٹنگ کی، بڑی بڑی داستانیں سننے کو مل رہی ہیں، اس ملک میں فراڈ، دھوکے اور جھوٹ والی پالیسیوں سے کوئی ترقی نہیں ہونی، پریکٹیکل اور قابل عمل درست پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے۔
ملک میں کرپشن پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ملک میں کرپشن مکمل ختم نہیں ہوئی، کم سے کم میڈیا کا خوف ہر بندے کے دل میں ہونا چاہیے۔ ملک میں ہر نعمت موجود ہے اور وسائل بھی بہت ہیں لیکن پھر بھی پاکستان بدحالی کا شکار کیسے ہوگیا۔ آج جو بھی ادارہ حکومت کے ہاتھ میں ہے اس کا بہت برا حال ہے۔
Comments are closed on this story.