Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

عدالت نے 550 بچوں کے بعد شہری کو سپرم عطیہ کرنے سے روک دیا

ملزم نے اپنے عطیات جاری رکھے تو اسے ہر جرم پر ایک لاکھ پاؤنڈ جرمانے کا سامنا ہوگا، عدالت
شائع 29 اپريل 2023 12:35am
جوناتھن ایم۔ فوٹو — اسکرین گریب
جوناتھن ایم۔ فوٹو — اسکرین گریب

ہالینڈ کی عدالت نے 550 بچوں کے بعد شہری کو مزید سپرم عطیہ سے روکنے کا حکم دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق اس شخص کی شناخت صرف 41 سالہ جوناتھن ایم کے طور پر ہوئی ہے، جسے عطیہ کرنے والے بچوں کے حقوق کے تحفظ کی ایک فاؤنڈیشن اور مبینہ طور پر اس کے نطفے سے بچہ پیدا کرنے والے ایک ماں نے عدالت میں پیش کیا۔

نیدر لینڈ کی طبی ہدایات کے مطابق عطیہ دہندہ کو 12 خاندانوں میں 25 سے زیادہ بچوں کی پیدائش نہیں کرنی چاہیے۔

دوسری جانب عدالت کا کہنا ہے کہ اس شخص نے 2007 میں سپرم عطیہ کرنے کے بعد سے 550 سے 600 کے درمیان بچے پیدا کرنے میں مدد فراہم کی۔

ایک جج نے اپنے تحریری فیصلے میں لکھا کہ جوناتھن کسی بھی والدین سے سپرم عطیہ کرنے سے متعلق رابطہ نہیں کرسکتا۔

جج نے حکم دیا کہ اگر ملزم نے اپنے عطیات جاری رکھے تو اسے ہر جرم پر ایک لاکھ پاؤنڈ جرمانے کے ساتھ ساتھ اضافی جرمانے کا بھی سامنا کرنا پڑے گا۔

عدالتی کیس میں ایک بچے کی والدہ کی شناخت ایوا نام سے ہوئی جس کا کہنا تھا کہ وہ شکر گزار ہیں عدالت نے اس شخص کو بڑے پیمانے پر عطیات دینے سے روک دیا ہے۔

ایوا نے ایک بیان میں مشتبہ عطیہ دہندہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جوناتھن ہمارے مفادات کا احترام کرتے ہوئے عدالتی فیصلے کو قبول کریں، کیونکہ ہمارے بچے تنہا رہنے کے مستحق ہیں۔

دی ہیگ کی ضلعی عدالت نے کہا کہ عطیہ دہندہ نے جان بوجھ کر ممکنہ والدین کو ان بچوں کی تعداد کے بارے میں غلط اطلاع دی جو ماضی میں وہ پہلے ہی پیدا کر چکے ہیں۔

عدالت کا کہنا تھا کہ ان تمام والدین کو اب اس حقیقت کا سامنا ہے کہ ان کے خاندان کے بچے ایک بہت بڑے رشتہ داری کے نیٹ ورک کا حصہ ہیں۔

Netherlands

sperm