وزیر خارجہ کے دورہ بھارت پر تمام اسٹیک ہولڈرز آن بورڈ ہیں، حنا ربانی کھر
وزیر مملکت برائے خارجی امور اور رہنما پیپلز پارٹی حنا ربانی کھر کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے دورہ بھارت پر تمام اسٹیک ہولڈرز آن بورڈ ہیں۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے حنا ربانی کھر نے کہا کہ بلاول بھٹو کے دورے کو سنجیدگی سے دیکھنا ہوگا، یہ نہیں سوچیں وزیر خارجہ بھارت کے دورے پر جا رہے ہیں بلکہ وہ شنگھائی تعاون تنظیم (ای سی او) میٹنگ کے لئے گوا جا رہے ہیں۔
وزیر دفاع کی ایس سی او میٹنگ میں شرکت پر وزیر مملکت نے کہا کہ دوطرفہ اختلافات کو درکنار کرکے ایس سی او کی ممبرشپ ملی تھی، ہر وزیر کی اپنی مصروفیات ہوتی ہیں جس کے تحت دورہ کیا جاتا ہے، خواجہ آصف کو بھی بھارت جاناتھا لیکن مصروفیات کے باعث وپ نہ جا سکے۔
تحریک انصاف سے متعلق انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی ملک کی بہت اہم جماعت ہے جس نے چار سال تک پاکستان میں تفریق پھیلائی، پی ٹی آئی نے خارجہ پارلیسی کو سیاست کے لئے استعمال کیا۔
حنا ربانی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے خارجہ پالیسی پر بیانات دے کر بیان واپس لے لئے گئے، پہلے سائفر دکھایا پھر کہا گیا کہ یہ بیرونی سازش نہیں تھی، البتہ ہم جانتے تھے کہ تحریک انصاف وزیر خارجہ کے دورہ بھارت پر سیاست کرے گی۔
وزیر مملکت برائے امور خارجہ نے کہا کہ ملکی مفاد میں وزیر خارجہ کا دورہ اہم ہے، ان کے دورے پر تمام اسٹیک ہولڈرز آن بورڈ ہیں اور کسی ادارے نے بلاول بھٹو کے دورے کی مخالفت نہیں کی۔
ای سی او میٹنگ میں ورچئل شرکت نہ کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے حنا ربانی نے کہا کہ یہاں پر چند شاخیں ہیں جن سے وزیر خارجہ کا ڈائیلاگ نکلتا ہے اور اس کے اوپر حکومتی سربراہ کا ڈائیلاگ نکلتا ہے، البتہ ہم وہاں اپنی نشست خالی چھوڑ سکتے ہیں اور نہ پاکستان کی موجودگی پر سمجھوتہ کرنا چاہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایس سی او میٹنگز میں وزراء کا کردار مختلف ہوتا ہے، میٹنگ سے وزارت کی سطح پر معاملات طے ہوتے ہیں۔
بلاول بھٹو کے دورہ بھارت کے موقع پر بھارتی وزیر خارجہ شے شنکر سے ملاقات سے متعلق وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے کسی میٹنگ کی درخواست نہیں کی گئی، اگر برابری اور نیک نیتی کے ساتھ کوئی آئے تو مذاکرات کریں گے۔
حنا ربانی کھر کا کہنا تھا کہ اس ماحول میں بھارت کےساتھ مذاکرات ممکن نہیں، 5 اگست کے اقدام کے بعد مذاکرات کی میز پر آنا مشکل ہے، پاکستان کشیدگی ختم کرنا چاہتا ہے اور امن کا خواہاں ہے، جب بھارت امن کا خواہاں ہوگا تو ہم مذاکراتی ٹیبل پر موجود ہوں گے۔
Comments are closed on this story.