مونس الہی کے دوست سہیل اصغراعوان سیشن کورٹ سے گرفتار
اینٹی کرپشن پنجاب نے سابق وفاقی وزیر مؤنس الہی کے دوست سہیل اصغراعوان کو گرفتار کرلیا۔
ق لیگ کے صدر پرویزالہیٰ کے بیٹے اور سابق وفاقی وزیر مؤنس الہیٰ کے دوست سہیل اصغر اعوان بھی اینٹی کرپشن کے ریڈار پر آگئے ہیں، اور انہیں اینٹی کرپشن پنجاب نے سیشن کورٹ لاہور سے گرفتار کرلیا ہے۔
اینٹی کرپشن ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم سہیل اصغر اعوان نے گجرات روڈ کی تعمیر کا ٹھیکہ اپنے من پسند ٹھیکیدار کو دلوایا، اور انہوں نے سڑک کی تعمیر و مرمت میں 5 ملین کا کک بیک وصول کیا، جب کہ ملزم نے سڑک کی تعمیر و مرمت میں ناقص میٹیریل استعمال کیا۔
اینٹی کرپشن ذرائع نے بتایا کہ ملزم سہیل اصغر اعوان کے خلاف گوجرانوالہ میں مقدمہ درج ہے، اور ملزم کو اسی مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ 13 اپریل کو اینٹی کرپشن پنجاب نے اربوں روپے کی کرپشن کے الزام میں پرویزالہی، مونس الہی، محمد خان بھٹی اور زبیرخان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔
ترجمان اینٹی کرپشن نے بتایا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف مقدمہ ٹھوس شواہد کی بنا پر درج کیا گیا ہے، پرویز الہٰی اینڈ کمپنی نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے ذریعے ایک غیر ملکی کمپنی کی واجب الادا رقم 2 ارب 90 کروڑ کی ادائیگی کے عوض ساڑھے 12 کروڑ روپے رشوت وصول کی۔
ترجمان نے مزید کہا کہ پرویز الہٰی، مونس الہٰی اور محمد خان بھٹی کی ڈیل مونس الہٰی کے دوست زبیر خان نے کروائی، غیرملکی کمپنی کی واجب الادارقم کے عوض پرویز الہٰی نے ساڑھے 6 کروڑ روپے وصول کیے، مونس الہٰی اور محمد خان بھٹی نے 5 کروڑ جب کہ زبیر خان نے 50 لاکھ روپے لئے۔
ترجمان اینٹی کرپشن کے مطابق ملزمانپرویزالہٰی، مونس الہٰی، محمد خان بھٹی اور زبیر خان نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی علی انان قمر پر دباؤ ڈال کر 2 ارب 90کروڑ روپے کی فوری ادائیگی کروائی۔
اینٹی کرپشن پنجاب نے 14 اپریل کومؤنس الہیٰ کے قریبی دوست زبیر خان کو اینٹی کرپشن پنجاب نے کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا۔
Comments are closed on this story.