سوات سی ٹی ڈی تھانہ دھماکے کا مقدمہ درج، تحقیقات جاری
سوات کے علاقے کبل میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) تھانے میں ہونے والے دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے جبکہ واقعے کی تحقیقات جاری ہیں۔
مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے کے ایس ایچ او اکرام خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے، جس میں قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی دفعات شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: سوات دھماکا دہشت گردی کا نتیجہ نہیں، ڈی آئی جی خیبرپختونخوا
یاد رہے کہ گزشتہ روز سوات کے کبل سی ٹی ڈی تھانے میں ہونے والے دھماکے میں جاں 18 افراد جاں بحق اور 69 زخمی ہوگئے تھے۔
جاں بحق ہونے والے افراد میں 11 پولیس اہلکار، ایک خاتون، 4 زیر حراست قیدی بھی شامل تھے۔
مزید پڑھیں: سوات کے کبل سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا، جاں بحق افراد کی تعداد 18 ہوگئی
واقعے کے بعد پولیس نے دھماکے کی ابتدائی رپورٹ جاری کی، جس میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا ہونے ہونے کا زیادہ امکان ظاہر کیا گیا۔
پولیس رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ باہر سے حملے کا ابھی تک کوئی ثبوت نہیں ملا، مال خانے میں گولہ بارود کو آگ لگ گئی، دھماکے کے دیگر پہلوؤں کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: سوات دھماکے کی ممکنہ وجہ سے متعلق ابتدائی رپورٹ جاری
آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات گنڈا پور نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ سوات کے سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا دہشت گردی کا نتیجہ نہیں بلکہ تھانے کے اندر موجود بارودی مواد پھٹا تھا، دھماکے میں غفلت اور دیگر پہلوؤں پر تفتیش جاری ہے۔
Comments are closed on this story.