راجا پرویزاشرف کا پی ٹی آئی کے مستعفی اراکین کو اجلاس میں شرکت کی اجازت سے انکار
اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف نے ایک بار پھر تحریک انصاف کے مستعفی ارکان کو اجلاس میں شرکت سے منع کردیا ہے۔
اسپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہونا ہے، جس میں شرکت کے لئے تحریک انصاف کے 9 ارکان کی کوئی کوشش بر نہ آئی اور انہیں اجلاس میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔
پی ٹی آئی کے 9 اراکین اسمبلی تاحال شرکت نہیں کرسکتے، اور اسپیکر قومی اسمبلی نے مستعفی اراکین کو شرکت کی اجازت سے انکار کردیا ہے، اس حوالے اسپیکر آفس سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ اراکین پی ٹی آئی کے استعفے منظور ہوچکے ہیں، کسی اجنبی کو ایوان میں آنے کی اجازت نہیں۔
اسپیکرآفس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں ابھی کوئی عدالتی حکم موصول نہیں ہوا، عدالت نے الیکشن کمیشن کا نوٹیفیکیشن معطل کیا ہے، اور اسپیکر کا حکم اپنی جگہ موجود ہے، عدالت نے اسپیکر کا کوئی آرڈر منسوخ نہیں کیا۔
اس سے قبل رواں ماہ 13 اپریل کو بھی آفتاب صدیقی کی سربراہی میں تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی فہیم خان، عطاء اللہ ایڈووکیٹ، اسلم خان، آفتاب جہانگیر، سیف الرحمان اور عالمگیر خان اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف سے ملاقات کی، اور ایوان کی کارروائی میں شرکت کی اجازت طلب کی، اور اسپیکر کو عدالتی فیصلہ دکھایا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالتی فیصلے کے باوجود پی ٹی آئی اراکین کو ہال میں جانے کی اجازت نہ ملی، اسپیکر قومی اسمبلی راجا پرویز اشرف پھر ڈٹ گئے، اور ان کا کہنا ہے کہ ہمیں ابھی کوئی عدالتی حکم موصول نہیں ہوا، عدالت نے الیکشن کمیشن کا نوٹیفیکیشن معطل کیا ہے، عدالت نے استعفوں کی منظوری سے متعلق میرا آرڈر منسوخ نہیں کیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی اراکین کو دو ٹوک کہا کہ آپ کے استعفے منظور ہو چکے ہیں، اجنبی کو ایوان میں آنے کی اجازت نہیں۔
دوسری جانب آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اسپیکر غیر جانبداری کا مظاہرہ نہیں کر رہے، راجہ پرویز اشرف اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہیں۔
شاہ محمود نے کہا کہ اسپیکر سندھ ہائی کورٹ کو خاطر میں نہیں لاتے اور نہ وفاقی کابینہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل کر رہی ہے، ملک کو بند گلی میں دھکیلا جا رہا ہے۔
حکومت کے ساتھ مذاکرات پر پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف مذاکرات کے لیے تیار ہے لیکن انہوں نے ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا، عمران خان نے واضح کردیا کہ مذاکرات کا مینڈیٹ شاہ محمود کو دیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت کی نہ انتخابات اور نہ مذاکرات کی نیت ہے، مجھے شروع سے ہی یقین تھا کہ یہ ہجت تمام کر رہے ہیں، لہٰذا کل ہم سپریم کورٹ جائیں گے اور اس کے بعد ہم اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
Comments are closed on this story.