خواجہ آصف کو برازیل کی ویڈیوشیئرکرنے پرتنقید کاسامنا، لیکن حقیقت کیا ہے؟
سوشل میڈیا پر برازیل میں شہریوں کو ڈرانے دھمکانے اور لوٹنے والے موٹر سائیکل سواروں کو قتل کرنے سے متعلق ایک ویڈیووائرل ہے جس میں دعویٰ کیا جارہا ہے کہ برازیل کی حکومت اس کی اجازت دیتی ہے۔
صارفین کی جانب سے اس ویڈیو کو مصدقہ سمجھاجارہا ہے، حتیٰ کہ پاکستان کے وزیردفاع خواجہ آصٖف نے بھی یہ ویڈیو اپنے آفیشل ٹوئٹر ہینڈل پر شیئرکرتے ہوئے کیپشن میں لکھا، ’ برازیل میں قانوناً اجازت دے دی گئی ہے کہ ڈکیتی کی واردات روکنے کیلئے آپ ڈاکوؤں کو گاڑی سے روند سکتے ہیں۔’
اس ٹویٹ پر تبصروں میں بیشتر صارفین نے خواجہ آصف کو ان کا منصب یاد دلاتے ہوئے کہا کہ وہ شہریوں کو اپنی جان پر کھیل کر ڈاکوئوں کا مقابلہ کرنے کی تحریک کے بجائے ڈکیتوں کا سدباب کریں ۔
لیکن کیا واقعی ایسا ہے؟
انڈونیشیا کی نیوز سائٹ Suara.com کے مطابق ویڈیو میں نظر آنے والے حادثات اپریل میں پیش آئے تھے، رپورٹ کے مطابق ویڈیو میں زخمی ہونے والے موٹر سائیکل سواردراصل ڈاکو تھے۔
ٹوئٹرہینڈل DeniPetron@ سے شیئرکی جانے والی اس ویڈیو میں ڈاکوؤں کی متعدد کارروائیوں کو دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سڑک پرگاڑیوں کو روکنے کی کوشش کر نے والے ڈاکو خود نشانہ بن گئے۔ تاہم ، یہ ویڈیو صرف ملک میں ہونے والے متعدد جرائم کی سی سی ٹی وی فوٹیجز ک اکٹھا کرکے بنائی گئی ہے جس کا برازیل کی حکومت سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
متعدد سوشل میڈیا صارفین نے ویڈیو میں ڈاکوؤں کو براہ راست نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی قراردیا ہے۔
صارفین نے اپنے تبصروں میں سوال اٹھایا کہ پولیس کو کس مقصد کے لیے تنخواہیں دی جاتی ہیں؟ یہ پولیس کی ذمہ داری ہے کہ انہیں سڑکوں پر بے رحمی سے کچلنے کے بجائے نئی تکنیکس کا استعمال کرتے ہوئے گرفتارکیا جائے۔
Comments are closed on this story.