Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

جنرل باجوہ نے کہا الیکشن کیلئے پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتیں گرا دیں، عمران خان

باجوہ نے دباؤ ڈال کر توسیع لی، دوبارہ لینا چاہتے تھے، الیکشن آگے بڑھے تو تحریک چلائیں گے، عمران خان
اپ ڈیٹ 24 اپريل 2023 01:35am

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چئیرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت سے پی ٹی آئی کا کوئی رابطہ نہیں ہوا، اسد قیصر کو بات کرنے کا مینڈیٹ دیا ہی نہیں، بات چیت کا مینڈیٹ صرف شاہ محمود کو دیا اور ان سے کسی نے بات نہیں کی، مجھے خوف ہے کہ مذاکرات کے بہانے یہ الیکشن اکتوبر سے بھی آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ اگر یہ مئی میں اپنی حکومت گرادیں تو ہم بات کرسکتے ہیں۔

نجی ٹی وی اے آر وائی کو دئے گئے انٹرویو میں عمران خان نے کہا کہ انہوں نے پنجاب اور خیبر پختونخوا حکومت اس لیے ختم کیں کہ مریم نواز سمیت چار پانچ پی ڈی ایم رہنما کہہ رہے تھے کہ الیکشن چاہییں تو پنجاب اور خیبرپختونخوا حکومتیں گرائیں۔ عمران خان نے کہا کہ کہ وزارت عظمی سے ہٹائے جانے کے بعد ان کی جب جنرل باجوہ سے ملاقات ہوئی تو جنرل باجوہ نے بھی کہا کہ اگر آپ الیکشن چاہتے ہیں تو اپنی حکومتیں گرا دیں جس پر ہم نے حکومتیں گرا دیں۔ لیکن اب پی ڈی ایم والے ایسے بھاگ رہے ہیں جیسے بچے گراؤنڈ سے وکٹیں اٹھا کر بھاگ جاتے ہیں۔

عمران خان کا انٹرویو نشر ہونے کے بعد پی ٹی آئی نے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کے بیان کو بعض میڈیا پرسن غلط رنگ دے رہیں ہے۔ پی ٹی آئی نے اپنے آفیشل ٹوئیٹر ہینڈل سے انٹرویو کا کلپ بی ٹوئٹ کیا۔

انٹرویو میں عمران خان نے مزید کہا کہ ’جنرل باجوہ نے ایکسٹینشن کا پلان کیا ہوا تھا، امریکہ میں لابی کرنا شروع کردی تھی انہوں نے کہ امریکن ان کی ایکسٹینشن (توسیع) کو اینڈورس (توثیق) کریں، اس کیلئے ہندوستان سے بھی اچھے تعلقات چاہتے تھے، کشمیریوں کی ان کو کوئی فکر نہیں تھے، کیونکہ اگر آپ مودی کو بلا لیتے ہیں تو کشمیریوں کو تو آپ نے ختم کردیا نا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’جنرل باجوہ کی کوئی آئیڈیالوجی نہیں تھی، ہر انسان کا کوئی نظریہ ہوتا ہے، میں نے جو ان کو ریڈ کیا ہے جنرل باجوہ کا کوئی نظریہ نہیں تھا، اگر کشمیری جاتے ہیں تو جائیں، اگر ملک کے بڑے بڑے داکو ملک کا پیسہ چوری کرکے باہر لے گئے ہیں تو ان ساروں کو پتا تھا، یہی آئی ایس آئی، یہی باجوہ کو پتا تھا کہ نواز شریف اور زردری کتنا پاکستان کا پیسی چوری کرکے باہر لے کر گئے ہیں، مجھے پریزینٹیشنز دی ہوئی ہیں پچھلی آئی ایس آئیز نے، ان کو ساری ڈیڑٹیلز تھیں کہ انہوں نے کتنا پیسہ چوری کیا ہے جو پبلک میں نہیں آتا، ان کے پاس اور ڈیٹیلز ہیں کہ انہوں نے کتنا پیسہ چوری کیا ہے‘۔

عمران خان نے کہا کہ سوموٹو نوٹس لے کر ہی قاسم سوری کی رولنگ مسترد کی گئی تھی تو اس وقت تو تعریفیں کی گئی تھیں، اب سپریم کورٹ نے سوموٹو لیا ہے تو ان کو بڑی تکلیف ہورہی ہے، ہمارے لیے رات 12 بجے عدالتیں کھلی تھیں ہم نے تب بھی سپریم کورٹ کے فیصلے سے انکار نہیں کیا تھا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت تاخیری حربے استعمال کر رہی ہیں کہ کسی طرح 14 مئی کو عبور کرلیں، ہم سپریم کورٹ کے ساتھ ہیں، 14 مئی سے آگے نہیں جائیں گے، حکومت کے پاس کوئی پرپوزل ہے تو دے دے ہم بات کرلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ جون جولائی میں عام انتخابات کی تجویز دیں ہم بات کریں گے، مئی میں اسمبلیاں تحلیل کریں، نیوٹرل نگراں حکومت لائیں پھر بات ہو سکتی ہے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کی تاریخ ہے، یہ لوگوں کو خریدتے ہیں یا بلیک میل کرتے ہیں، مریم نواز خود کہتی ہے کہ میں نے ویڈیوز بنائی ہوئی ہیں، یہ لوگ آڈیوز ریکارڈ کراتے ہیں اور پھر انہیں لیک کرتے ہیں، آڈیو ریکارڈنگ بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔

حکومت سے مذاکرات کی آفر کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسد قیصر کو بات کرنے کا مینڈیٹ نہیں دیا بلکہ شاہ محمود قریشی بات کریں گے، شاہ محمود قریشی سے ابھی تک کسی نے مذاکرات کیلئے رابطہ نہیں کیا، پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی سب نے کہا کہ اپنی حکومتیں گرائیں الیکشن کرادیں گے، ہم نے اپنی اسمبلیاں تحلیل کردیں تو اب یہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے لندن پلان کے بارے میں بات کرتے ہوئے بتایا کہ نواز شریف کو گارنٹی دی گئی تھی کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو ختم کردیں گے، لندن پلان میں ہمیں کمزور کرنا تھا، کیسز کرنے تھے جیلوں میں ڈالنا تھا، الیکشن کمیشن ان کے ساتھ ملا ہوا ہے، نگراں حکومتوں کو بھی یہ استعمال کررہے ہیں، ان لوگوں کی پوری کوشش ہے کسی طرح پی ٹی آئی کو کمزور کردیا جائے، پہلے یہ لوگوں کو گرفتارکرتے تھے اب باقاعدہ انہیں اغوا کیا جاتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی نے بتایا کہ جنرل (ر) قمرجاوید باجوہ نے بھی ایسے جھوٹ بولے جو کبھی نہیں سنے تھے، جب ہماری حکومت گرائی گئی تو اس وقت پتہ چلا قمر باجوہ ہم سے جھوٹ بولتا رہا، مڈل ایسٹ کے ایک رہنما نے ایک سال پہلے مجھے بتایا تھا کہ قمر باجوہ تمہارے خلاف ہوگیا ہے، اس کے علاوہ آئی بی ہیڈ نے بھی مجھے ذاتی طور پر آکر بتایا کہ قمر باجوہ شہباز شریف کو لانا چاہتا ہے۔

عمران خان نے بتایا کہ میں نے باجوہ سے براہ راست پوچھا کہیں آپ شہباز شریف کو لانے کا تو نہیں سوچ رہے؟ جس کے جواب میں قمر باجوہ نے کہا یہ نہیں ہوسکتا، شریف برادران تو میرے سب سے بڑے دشمن ہیں، باجوہ کو کہا کہ شہباز شریف پر 17 ارب روپے کی کرپشن کے کیسز ہیں، ساتھ یہ بھی کہا کہ سنا ہے کہ یہ لوگ آپ کو مزید توسیع آفر کر رہے ہیں تو ہم بھی آفر کردیتے ہیں، پہلا جھوٹ یہ تھا کہ کہتے تھے میں مدت میں توسیع نہیں لوں گا، اس کے بعد دو جنرل ہمارے پاس آئے اور ہمارے لوگوں کو توسیع کیلئے راضی کیا۔

imran khan

general bajwa

Politics April 23 2023

Politics April 24 2023