علی امین گنڈا پور کیخلاف چیک پوسٹ حملہ کیس میں دہشت گردی کی دفعات ختم
**سرگودھا کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کے خلاف چیک پوسٹ حملہ کیس میں دہشت گردی کی دفعات ختم کردیں۔
عدالت نے مقدمہ بھکر کی عام عدالت میں منتقل کرنے اور ایک روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد علی امین گنڈا پور کو بھکر کی مقامی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں علی امین گنڈا پور کے خلاف بھکر میں چیک پوسٹ حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما علی امین گنڈا پور کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
پولیس کی جانب سے علی امین گنڈا پور کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ اور پولیس نے مؤقف اختیار کیا کہ ملزم سے واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی اور اسلحہ برآمد کرنا ہے۔
علی امین گنڈا پور کے وکلاء نے جسمانی ریمانڈ کی مخالفت کرتے ہوٸے کہا کہ دہشت گردی کا مقدمہ بنتا ہی نہیں۔ وکلاء نے عدالت سے انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی استدعا کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خاور رشید نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا ۔ اور کچھ دیر بعد محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے علی امین گنڈا پور کے خلاف کیس میں انسداد دہشت گردی کی دفعات ختم کردی۔
علی امین کی تھانہ گولڑہ میں درج مقدمے میں ضمانت منظور
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے تھانہ گولڑہ میں درج مقدمے میں تحریک انصاف کے رہنما علی امین گنڈا پور کی درخواست ضمانت پر فیصلہ سناتے ہوئے ضمانت منظور کر لی ہے۔
تفتیشی افسر نے اپنا جواب ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں جمع کروادیا۔ جس کے بعد ایڈیشنل سیشن جج سکندر خان نے فیصلہ سنایا۔ عدالت نے علی امین کو 3،3 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی۔
واضح رہے کہ تھانہ صدر بھکر پولیس نے علی امین گنڈا پور کے سیکیورٹی گارڈز کی جانب سے 20 مارچ کو داجل چیک پوسٹ پر فائرنگ کے الزام میں انسداد دہشت گردی ایکٹ سمیت 11 دفعات کے تحت مقدمے کر رکھے ہیں۔
علی امین گنڈا پور کو کل بھکر کی مقامی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
Comments are closed on this story.