پولیس نے مفتی عبدالشکور کی کار کے ساتھ ویگو گاڑی کی ٹکر کو حادثہ قرار دے دیا
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو پیش آنے والے حادثے کی ابتدائی تحقیقات کے بعد پولیس نے عبدالشکور کی گاڑی کے ساتھ ویگو گاڑی کی ٹکر کو بظاہر ٹریفک نقشے کے مطابق حادثہ قرار دے دیا۔
ذرائع کے مطابق مزید تحقیقات اور حقائق تک پہنچنے کے لئے ملزم ڈرائیور راؤ گل کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ لے لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: مفتی عبدالشکورکی کار کو ٹکر مارنے والی گاڑی حد رفتار سے تقریبا دگنی تیز جا رہی تھی
ذرائع کے مطابق 15 اپریل کو 8 بج کر 25 منٹ پرمولانا عبدالشکور کی گاڑی کو ویگو ہائی لیکس نے ہٹ کیا تو ویگو گاڑی کی تیز رفتاری کے باعث ڈرائیور گاڑی کو روک نہ سکا، راؤ گل خان گاڑی چلا رہا تھا جبکہ ارشد خان فرنٹ سیٹ پر بیٹھا تھا۔
پچھلی سیٹوں پر بیٹھے ظاہر محمد شاہ اور رضوان پولی اسپتال میں زیرعلاج ہیں، ویگو میں سوار غلام شبیر اور ارشد خان کو تھانے میں رکھا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی وزیر مذہبی امور مولانا عبدالشکور کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
دو روز قبل 15 اپریل کو خطرناک ٹریفک حادثے میں وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور جاں بحق ہوگئے تھے۔
مفتی عبدالشکور اسلام آباد میں نجی ہوٹل سے سیکرٹریٹ چوک کی طرف جارہے تھے کہ ایک تیز رفتار ویگو گاڑی نے مولانا عبدالشکور کی گاڑی کو ٹکر مار دی تھی۔
جس کے بعد گزشتہ روز مفتی عبدالشکور کی گاڑی کو حادثے اور ان کی موت کے واقعے کا مقدمہ حاجی قدرت اللہ کی مدعیت میں تھانہ سیکرٹریٹ میں درج کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: مفتی عبدالشکور: سادگی پسند علمی شخصیت
مقدمہ کے متن کے مطابق مولانا اپنی سرکاری گاڑی کو خود چلا کرلے جارہے تھے کہ ویگو گاڑی کے ڈرائیور نے غفلت و تیز رفتاری سے مولانا کی گاڑی کو ٹکر ماردی، جس کے باعث مفتی عبدالشکور کی موقع پر ہی موت ہوگئی، واقعے کے ہر پہلو کو ملحوظ خاطر رکھ کر کارروائی کی جائے۔
اس سے قبل ہی رہنما جے یو آئی حاجی قدرت اللہ نے حادثے کی ایف آئی آر کے اندراج کیلئے تھانہ سیکرٹریٹ میں درخواست دی تھی جس میں مؤقف اپنایا تھا کہ واقعہ حساس نوعیت کا ہے ہر پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے تحقیقات کی جائے۔
Comments are closed on this story.