کوئٹہ میں بیمار اور مرے ہوئے اونٹوں کا گوشت فروخت کئے جانے کا انکشاف
کوئٹہ میں بیمار اور مرے ہوئے اونٹوں کا گوشت فروخت کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، بیمار اونٹوں کو سوئی کے علاقے سے کوئٹہ بیچنے کے لئے لایا گیا۔
کچلاک بائی پاس پر پراسرار بیماری سے متاثرہ 15 اونٹ ہلاک ہوئے، جن کا گوشت کوئٹہ کی مارکیٹوں میں بیچا جارہا ہے، جبکہ پولیس اور ضلعی انتظامیہ غائب ہے۔
اونٹوں کے ریوڑ کی حفاظت کرنے والے مزدور کا کہنا ہے کہ اونٹوں کے ریوڑ میں 50 سے زائد اونٹ تھے، میں اونٹ سوئی سے رات کو کوئٹہ بیچنے کے لئے لایا، سحری کےوقت اونٹوں کی حالت خراب ہوئی، اونٹ ایک ایک کر کے مر رہے ہیں۔
مزدور نے بتایا کہ اونٹوں کے مالک کو لاکھوں روپے کا نقصان ہو رہا تھا، نقصان سے بچنے کے لئے مالک مردہ اور بیمار اونٹوں کو ذبح کروا کر کوئٹہ کی مارکیٹوں میں فروخت کے لئے بھیجنے لگا۔
اونٹوں کو لانے والے مزدو درد سے تڑپتے اونٹوں کو ادویات لگا رہے ہیں۔
اونٹوں کی پراسرار ہلاکت اور گوشت کی فروخت پر صوبائی حکومت نے نوٹس لے لیا ہے۔
ترجمان وزیر اعلیٰ بلوچستان بابر یوسفزئی نے ضلعی انتظامیہ کو بیمار اونٹوں کے گوشت کی فروخت روکنے، فوڈ اتھارٹی اور لائیو اسٹاک کو معاملے کی تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب انتظامیہ کی جانب سے تاحال اونٹوں میں پیدا ہونے والی بیماری کا معائنہ نہیں کیا گیا ہے۔
Comments are closed on this story.